یہودی لا بی دنیا میں تیسری جنگ عظیم کی راہ ہموار کر رہی ہے،سراج الحق، مغرب نے ہمیشہ گستاخان رسول ﷺکو پناہ اور سیکورٹی فراہم کی جس سے مجرموں کو حوصلہ افزائی ملی ،جماعت اسلا می گستاخانہ خاکوں کے خلاف 23جنوری کو اسلام آباد میں شان مصطفےٰ ریلی جبکہ 25جنوری کو لاہور اور کراچی میں شان مصطفٰے ریلی نکالے گی،امیر جماعت اسلامی

منگل 20 جنوری 2015 09:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سر اج الحق نے کہا کہ مغرب میں موجود یہودی لا بی دنیا میں تیسری جنگ عظیم کی راہ ہموار کر رہی ہے۔ مغرب نے ہمیشہ گستاخان رسول ﷺکو پناہ اور سیکورٹی فراہم کی ہے جس سے مجرموں کو حو صلہ افزائی ملی ہے ،جماعت اسلا می گستاخانہ خاکوں کے خلاف 23جنوری بروز جمعہ اسلام آباد میں شان مصطفےٰ ریلی جبکہ 25جنوری بروز اتوار لاہور اور کراچی میں شان مصطفٰے ریلی نکالے گی۔

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمرگرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ،اس موقع پررکن قومی اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب خان،صوبائی اسمبلی کے رکن سعید گل اور جماعت اسلامی کے ضلعی امیر اعزاز الملک بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہا کہ تحفظ ناموس رسا لت ﷺ ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اورہم ناموس رسالت ﷺ کیلئے جان کی قربانی سے دریغ نہیں کر سکتے ،انھوں نے کہا کہ توہین رسالت پرحکومتی خاموشی ایک بزدلانہ اور مجرمانہ فعل ہے اور حکمران اپنے بزدلانہ رویے سے عوام کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ سڑکوں پر آکر تشدد کا راستہ اپنائیں،سراج الحق نے کہا کہ اقوام متحدہ عالمی سطح پر ایسی قانون سازی کرے کہ کسی بھی مذہب کے پیغمبراور مذہبی رہنماؤں کی شان میں گستاخی نہ ہو،انھوں نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا تفریق ہماری تحفظ ناموس رسالت ریلی میں شریک ہوں کیونکہ یہ ذاتی یا سیاسی مفادات کیلئے نہیں بلکہ ہمارے ایمان کا تقاضاہے کہ ہم تحفظ ناموس رسالت ریلیوں کو مشترکہ طور پر کامیاب بنائیں،سراج الحق نے کہا کہ یورپی ممالک نے ہمیشہ گستاخان رسول ﷺکی سرپرستی کی ہے، جو ہمارے حکمرانوں کیلئے باعث شرم ہے انھوں وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ فی الفور او آئی سی کا اجلاس بلانے کی کوشش کریں ،سراج الحق نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ گستا خانہ خاکوں کے خلاف جمعہ 23جنوری کو اسلام آباد اور راولپنڈی میں عا م تعطیل کا اعلان کیا جائے تاکہ شہری اس دلخراش واقعہ کے خلاف سڑکوں پر آکر اپنے نبی مہربان ﷺ سے عشق و محبت کا اظہار کرسکیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ 22 ویں ترمیم ایوان میں پیش کرے تاکہ مذہبی جماعتوں کے تحفظات دور ہو سکیں،انہوں نے کہا کہ 21ویںآ ئینی ترمیم کے ذریعے مذہب کو دہشت گر دی کے ساتھ جوڑدیا گیا ہے ،جو مذہبی جماعتوں کو کسی طور قبول نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کا یہی ایجنڈا تھا کہ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ نتھی کردیا جائے ،ایک سوال کے جواب میں انھوں نے سر کاری سکولوں میں اساتذہ کو اسلحہ دینے کی تجویز کو مسترد کر تے ہوئے کہاکہ خوف وہراس پھیلانا اچھی بات نہیں ، اساتذہ کو بندوقیں پکڑانے سے تعلیمی ماحول پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہونگے۔