سردی انسان کو موٹاپے سے دوررکھنے میں مددگارثابت ہوتی ہے، تحقیق

منگل 20 جنوری 2015 09:03

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء ) سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے تحقیق کے دوران پتہ لگایا ہے کہ ہلکی پھلکی سردی برداشت کرنے سے دبلا پتلا رہنے میں مدد ملتی ہے۔ صحت سے متعلق بین الاقوامی تحقیقی جریدے ‘مالیکولر سیل ‘میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق انسانی جسم میں سفید اور بھوری چربی پائی جاتی ہیں، سفید چربی جسم کی اضافی کیلوریز کو چربی کی شکل میں ذخیرہ کرتی ہے اور موٹاپا پیدا کرتی ہے جب کہ بھوری چربی فولاد سے بھرپور ہوتی ہے اور اس کا کام جسم میں گرمی پیدا کرنے کے لیے اضافی کیلوریز کو جلانا ہوتا ہے۔

نوزائیدہ بچوں میں قدرتی طور پر بھوری چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے جو انہیں پیدائش کے بعد باہر کے سرد ماحول سے محفوظ رکھتا ہے لیکن بالغ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ صحت مند چربی جسم سے غائب ہو جاتی ہے یا پھر اس کی شرح بہت کم رہ جاتی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی ماہرین نے جدید تحقیق سے پتہ لگایا ہے کہ انسانی جسم کو اگر بنیادی درجہ حرارت سے معمولی سا سرد رکھا جائے تو جسم کی سفید چربی بھوری چربی میں تبدیل ہوجاتی ہے لیکن اس کے لئے ‘زیڈ ایف پی516? نامی پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے جو بھوری چربی میں موجود مائی ٹوکونڈریا میں موجود ایک اور پروٹین کو متحرک کرتا ہے۔

جیسے ہی یہ پروٹین متحرک ہوتا ہے جسم میں موجود اضافی کیلوریز بغیر ورزش کے ہی ختم ہونے لگتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ چربی نہ صرف جسم میں گرمی پیدا کرتی ہے بلکہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی موثر ثابت ہوتی ہے۔