جسٹس جواد ایس خواجہ کا عام لوگوں کو ان کے مقدمات کے سلسلہ میں ہونے والی عدالتی سماعت کو سمجھنے کے لئے انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو سٹینو گرافر کو روزانہ کی بنیاد پر عدالتی احکامات تحریر کرنے کا حکم

منگل 20 جنوری 2015 08:45

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء ) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس جواد ایس خواجہ نے عام لوگوں کو ان کے مقدمات کے سلسلہ میں ہونے والی عدالتی سماعت کو سمجھنے کے لئے انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو سٹینو گرافر کو روزانہ کی بنیاد پر عدالتی احکامات تحریر کرنے کا حکم دیا ہے یہ حکم انہوں نے پیر کے روز پاکستانی قوانین کی اشاعت کے حوالے سے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران جاری کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اس دوران عدالت کا کہنا تھا کہ چونکہ بہت سے لوگ انگریزی کو نہیں سمجھتے اس لئے ان کے لیے اردو میں فیصلے تحریر کرانا ضروری ہے اس لئے جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اردو سٹینو گرافر بھی کمرہ عدالت میں موجود ہو اور تمام تر مقدمات کے فیصلے اردو میں تحریر کرے اور اس کی کاپی درخواست گزاروں کو دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :