پاکستان روایتی دوست ملک ہے کسی بھی مشکل میں تنہا نہیں چھوڑیں گے‘ چین،کشمیر اور ارونا چل پردیش پر ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی‘ترجمان وزارت خارجہ کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 21 جنوری 2015 06:48

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء)چین نے کہا ہے کہ پاکستان روایتی دوست ملک ہے اور کسی بھی مشکل وقت میں اسے تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ کشمیر اور اروناچل بارے چینی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئیگی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کو بہتر بنانے کیلئے اپنی خدمات پیش کرنے کو تیار ہے لیکن اس سلسلے میں یکطرفہ طور پر کچھ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ خطے مین پر امن امحول قائم ہو جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدوں پر کشیدگی چھائی ہوئی ہے اور گولہ باری بھی ہوتی رہی ہے لہٰذا اس صورتحال میں دونوں ممالک کو احتیاط سے کام لینا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ چینی حکومت نے ہر بار بھارت اور پاکستان کے لیڈران کو یہ بات باور کرائی ہے کہ جنگ کے بجائے امن مذاکرات کو جاری رکھا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین خطے میں ایک مضبوط کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس سلسلے میں حالات کو بہتر بنانے کیلئے ہمیں یکطرفہ طور پر سوچ کا مظاہرہ کرنے سے پرہیز کرنا ہو گا۔ تاہم چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ برصغیر میں اگر امن کے بارے میں سوچنا ہے تو اس کیلئے لازمی ہے کہ ہم کشمیر مسئلہ کو ایڈریس کریں اور اس کیلئے دونوں ممالک ہندوپاک کو آپس میں بات کرنی ہو گی۔

انہون نے کہا کہ کشمیر میں ٹھوس اور نتیجہ خیز مذاکرات کا چین حامی ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کو مدد دینے کیلئے تیار ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ حالات کو ڈگر پر رکھنے کیلئے دونوں ممالک کو سرحدوں پر خاموشی اختیار کرنی ہو گی اور اس ضمن میں دونوں ممالک کو فوری طور پر مسئلہ کشمیر پر بڑی پیش رفت کرنی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ چین کا کشمیر پو موقف اٹل ہے اور میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور نہ ہی آئیگی۔

تاہم انہوں نے پاکستان کے ساتھ دوستی کو پائیدار بنیادون پر برقرار رکھنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا روایتی دوست ملک ہے اور کسی بھی برے وقت میں چین پاکستان کا ساتھ دیگا۔ امریکی ڈرون حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کا ہم احترام کرتے ہیں اور اس سلسلے میں امریکہ کو بھی چاہئے کہ وہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرے۔

ترجمان نے اس بات کا اعلان کیا کہ پاکستان کی سالمیت کو خطرہ ہو تو چین سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑا ہو جائیگا۔ اس دوران بھارت کیساتھ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چین اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں لیکن سرحدی تنازعات ابھی بھی برقرار ہے لہٰذا ہمیں ہر معاملے میں معاملات کو سلجھانے کی کوشش کرنی ہو گی۔

ویز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کشمیر اور اروناچل پردیش کے باشندو ں کیلئے چینی ویزا پالیسی ابھی برقرار رہے گی۔ اس سے قبل چینی فوج کی لداخ اور دیگر بھارتی حدود میں دراندازی کے تازہ واقعات کو دیکھتے ہوئے اس دراندازی کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور اس سلسلے میں مرکزی وزارت دفاع نے ایک خصوصی منصوبہ تیار کر لیا ہے جس کے تحت ایسا فوجی دستہ تشکیل دیا جائیگا جو کہ دشمن کی حدود میں گھس کر اس کی جارحیت کے ارادوں کو چکنا چور کر سکتا ہے اور یہ دستہ پہاڑوں پر بھی دشمن کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہو اور خصوصی ہتھیاروں سے لیس ہو گا۔

معلوم ہوا ہے کہ مرکزی وزارت دفاع نے اس خصوصی منصوبے کے تحت ایسے دستیکی تشکیل کو یقینی بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جو خالص خودکش دستے کی شکل میں ہو گا اور دفاعی اعتبار سے انتہائی اہم کام انجام دے سکتا ہے۔ چنانچہ اس سلسلے میں ماؤنٹینسٹرائک کاپس کے نام سے یہ دستہ تشکیل دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :