افتخار چوہدری کی جانب سے عمران خان کو بیس ارب روپے ہرجانے کے دعوے پر عدالت کی جانب سے طلبی کے نوٹسز جاری

جمعرات 22 جنوری 2015 09:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جنوری۔2015ء) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو بیس ارب روپے ہرجانے کے دعوے پر عدالت کی جانب سے طلبی کے نوٹسز جاری کردیئے گئے اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 29 جنوری کی صبح آٹھ بجے ذاتی طور پر یا بذریعہ وکیل عدالت میں پیش ہوں اور وضاحت پیش کریں۔ جبکہ عمران خان نے سابق چیف جسٹس کی جانب سے ہرجانے کے دعوے میں پیشی کیلئے حامد خان ایڈووکیٹ کو ذمہ داری سونپ دی ہے اس لئے حامد خان 29 جنوری کو پیش ہوسکتے ہیں۔

طلبی کا نوٹس ڈسترکٹ اینڈ سیشن جج نذیر زنجانہ نے بدھ کے روز جاری کیا ہے اور یہ تحریک انصاف کے دفتر کے پتے پر بھجوایا گیا ہے۔ سمن میں کہا گیا ہے کہ عدم حاضری پر یکطرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ عمران خان کے وکیل حامد خان نے مقدمے کے حوالے سے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور پچیس جنوری تک وہ باضابطہ جواب تیار کرکے ماتحت عدالت میں جمع کرادیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حامد خان نے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس ضلعی ریٹرننگ آفیسروں کے ذریعے عام انتخابات پر اثر انداز ہوئے ہیں جس کی وجہ سے تحریک انصاف ناکامی سے دو چار ہوئی۔ جواب میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس کے حوالے سے عمران خان کا بیان عدلیہ کے خلاف بیان نہیں بلکہ یہ انفرادی طور پر کہی گئی بات ہے۔