فرنس آئل وافر مقدار میں ہے ، لوڈ شیڈنگ بحران میں شدت کا امکان نہیں ، سیکرٹری پٹرولیم ، پا ک ایران منصوبہ ختم نہیں کیا ، مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا ، ترکمانستان سے گیس خریدنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے ، گیس کمی سے پٹرولیم بحران پیدا ہوا ، سیکرٹری پٹرولیم کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

جمعہ 23 جنوری 2015 05:59

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء )سیکرٹری پٹرولیم جام کمال نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایران پاک گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں کیا اس پر مرحلہ وار عمل کیا جارہا ہے ، ایران پر پابندیاں ختم ہونے کے بعد اس منصوبہ پرعمل درآمد شروع ہوجائے گا ۔ سیکرٹری پٹرولیم نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گیس کمی سے پٹرول بحران پیدا ہواہے اب پٹرول بحران ختم ہوگیا ہے پاک ایران گیس منصوبہ پر اقوام متحدہ کی قرارداد سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔

بیک چینل ایران کے ساتھ اس منصوبہ پر عمل جاری ہے ڈرلنگ کی لاگت کم ہونے سے گیس پٹر و ل دریافت پر کام تیز ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فرنس آئل وافر مقدار میں موجود ہے لوڈ شیڈنگ مزید نہیں بڑھے گی ۔سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ وزیر پٹرولیم قطر میں ایل این جی کے لئے روانہ ہوگئے ہیں قطر حکومت سے مذاکرات کے لئے کئے گئے سیف الرحمان کا کوئی تعلق نہیں سینیٹر بنگش نے کہا کہ سینیٹر سمیع اللہ مڈل مین کا کردار ادا کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سینیٹر یوسف نے پوچھا کہ مذاکرات سیف سے کرنے ہیں یا قطر حکومت سے سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے دائرہ اختیار میں نہیں کہ پاک ا یران گیس منصوبہ پر راستے دے بینک نے اس منصوبہ کو مہنگا قرار دیا تھا ایران خود ترکمانستان سے گیس خرید رہا ہے تو پاکستان براہ راست کیوں نہیں خرید رہا ہے سیکرٹری پٹرولیم جام کمال نے کہا کہ ترکمانستان سے گیس خریدنے کا منصوبہ زیر تکمیل ہے فروری میں پیش رفت ہوگی ۔

ترکمانستان حکومت نے کنسورشیم لیڈر کا انتخاب کرنا ہے اگلے مہینے میں چار ملکوں کی سٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہورہا ہے اس میں اہم فیصلے ہونگے گیس کی قیمتیں عالمی پٹرول مارکیٹ کے مساوی ہیں عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت پچاس ڈالر فی بیرل پر آگئی ہیں ۔ سیکرٹری پٹرولیم نے بریفنگ کے دوران کہا کہ ایران کے ساتھ گیس منصوبہ پر مفاہمت ہے ایران حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں پابندیوں کے باعث مسائل کا دونوں ملکوں کو سامنا ہے انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پرعزم ہیں لیکن ایران پر پابندیاں ختم کرنے کے بعد اس منصوبے پر حتمی فیصلہ کیاجائے گا جام کمال نے کہا کہ پابندیوں کے اثرات پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہے ہیں ۔

سینیٹر جہانگیر بدر نے حکومت کا پاک ایران منصوبہ پر حالیہ موقف کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ جام کمال نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ ہماری قومی ضرورت ہے لیکن اگر پابندیوں کے باوجود عمل کیا تو تو ہم کو اثرات بھی بھگتنا پڑے گا سینیٹر جہانگیر بدر نے کہا کہ حکومت مذاکرات سے اس مسئلے کو حل کرکے پاکستان کا مستقبل پاک ایران گیس منصوبے سے وابستہ ہے یہ ملک کی ضرورت ہے ویت نام جیسے ملکوں نے بھی اپنے قومی مفادات کو ترجیح دی ۔

جام کمال نے کہا کہ ہم جنگ میں کود پڑیں ۔ سینیٹر جہانگیر بدر نے کہا کہ لڑنا صرف پیپلز پارٹی کا کام ہے آپ لوگوں نے نہیں لڑنا منصوبہ کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے ۔ جمال کمال نے کہا کہ گیس ہمارا مستقبل ہے حکومت متعدد منصوبے مکمل کررہی ہے ایل این جی بھی درآمد کررہی ہے گوادر میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر جاری ہے گوادر سے نواب شاہ گیس پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ ہے ۔

سینیٹر نبی بنگش نے کہا کہ پٹرولیم وزارت کے افسران قوانین کا سہارا لے کر سندھ کے عوام کو سہولیات نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفادات کیلئے قوانین کو تبدیل کیا جانا چاہیے قانون میں موجود ہے کہ گیس فیلڈ کے نواحی علاقوں میں گیس کی سہولت ہونی چاہیے اور عوام کی معاشی حالت کو بھی بہتر بنانا چاہیے چیئرمین کمیٹی محمد یوسف نے کہا کہ چراغ تلے اندھیرا نہیں ہونا چاہیے حکومت نے بتایا کہ اٹھارہویں ترمیم سے پہلے بلوچستان سے نکلنے والی گیس ملک کے مختلف علاقوں کو فراہم کررہے ہیں جبکہ اب صوبائی حکومت سے اجازت طلب کرنا ضروری ہے ۔

سینیٹر نبی بنگش نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد گیس متعلقہ صوبہ کو فراہم کرنا چاہیے جھل مگسی کو گیس فراہمی کے لیے ایک ارب گیارہ کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔

متعلقہ عنوان :