پٹرولیم بحران پر پی ایس اوکے چاراعلیٰ افسران کی معطلی نے بیوروکریسی کوتشویش میں مبتلاکردیا،حکومتی وزراء کی نااہلی کی ساری ذمہ داری بیوروکریسی پرڈالنے کی روش کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اورمزاحمت کرنے کافیصلہ

جمعہ 23 جنوری 2015 06:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء)پٹرولیم بحران پروزیراعظم کی جانب سے پی ایس اوکے چاراعلیٰ افسران کی معطلی نے بیوروکریسی کوتشویش میں مبتلاکردیااورحکومتی وزراء کی نااہلی کی ساری ذمہ داری بیوروکریسی پرڈالنے کی روش کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اورمزاحمت کرنے کافیصلہ کرلیاگیاہے ،وفاقی بیوروکریسی کے ایک اعلیٰ آفیسرنے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ حکومتی نااہلی کاتمام ترملبہ بیوروکریسی پرگرادیاجاتاہے اور18سے 20سال تک ملک کی خدمت کرنے والے افسران کوبغیرکسی غلطی کے کھڈے لائن لگادیاجاتاہے ۔

انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم کی جانب سے پٹرول بحران پرچاراعلیٰ افسران کومعطل کئے جانے سے بیوروکریسی میں تشویش پیداہوئی ہے اورانہیں صفائی پیش کرنے کاموقع بھی نہیں دیاجاتاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ بیوروکریسی نے مختلف مواقع پرحکومت کواربوں روپے کافائدہ بھی پہنچایاہے اورایمانداری سے اپنی ڈیوٹی اداکرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی میں موجودبعض افسران بھی بیوروکریسی کے خلاف سازشوں میں حکومت کاساتھ دیتے ہیں ،ہماراکام توصدروزیراعظم اوروزراء کے احکامات کی تعمیل کرناہوتاہے مگرحکومتوں کے تبدیل ہونے کے بعدتمام ملبہ بیوروکریسی پرگرایاجاتاہے اوراس کی پاداش میں جیلوں میں بھی چلے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اچانک معطلی اورتنزلی کے بعدافسران اپنے ہی بچوں کے سامنے مجرم بن جاتے ہیں اس صورتحال کامقابلہ کرنے کیلئے بیوروکریسی لائحہ عمل بنائے گی تاکہ صورتحال کابہتراندازمیں مقابلہ کیاجاسکے۔