جرمنی میں اسلام مخالف تنظیم کے سربراہ مستعفی، یورپی تنظیم ’پیگیڈا‘ کے سربراہ تارکین وطن کے خلاف توہین آمیز بیان دینے اور ہٹلر سے مشابہت رکھنے والی تصاویر شائع ہونے کے بعد اپنے عہدے سے الگ ہو ئے

جمعہ 23 جنوری 2015 05:55

بر لن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء )جرمنی میں اسلام مخالف یورپی تنظیم ’پیگیڈا‘ کے سربراہ تارکین وطن کے خلاف توہین آمیز بیان دینے اور ہٹلر سے مشابہت رکھنے والی تصاویر شائع ہونے کے بعد اپنے عہدے سے الگ ہو گئے ہیں۔اسلام مخالف یورپی تنظیم ’پیگیڈا‘ (پیٹریاٹک یورپیئنز اگینسٹ اسلامائزیشن) کا دعویٰ ہے کہ جرمنی پر ایک لحاظ سے مسلمانوں اور دیگر تارکینِ وطن نے قبضہ کر لیا ہے۔

تنظیم کے رہنما لٹز بیچمین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک بیان میں تارکین وطن کو ’جانور اور قابل نفرت‘ کہنے پر معافی مانگی ہے۔انھوں نے ملک کے سابق آمر اڈولف ہٹلر سے ملتی جلتی تصویر شائع ہونے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے تاہم انھوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ وہ نسل پرست ہیں۔

(جاری ہے)

لٹز بیجمین نے کہا ہے کہ ان کے مستعفی ہونے کے باوجود ان کی تنظیم اپنی مہم جاری رکھے گی۔

دوسری جانب مشرقی جرمنی کے شہر لیپزگ میں پیگیڈا کے حامیوں اور ان کے مخالفین کے درمیان ممکنہ جھڑپوں کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔پیگیڈا کے حامیوں نے احتجاجی کے دوران نعرے لگائے کہ’ہم ہی لوگ ہیں‘ جبکہ ان کے مخالفین نے نعرے لگائے کہ’یہاں سے نکل جاوٴں‘۔تاہم اس دوران تشدد کے کسی واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

لٹز بیچمین کی مخالفت میں اس وقت جلوس نکلا گیا جب انھوں نے تارکین وطن کے بارے میں توہین آمیز بیان پر معافی مانگی۔انھوں نے جرمن اخبار بلید سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ہاں میں تنظیم کے بورڈ سے الگ ہو رہا ہوں۔پیگیڈا کی ترجمان کیھترین اورتٹل نے کہا کہ تارکین وطن کے بارے میں بیان حد سے بڑھ گیا تاہم انھوں نے ہٹلر سے مشابہت والی تصویر کو’ایک مذاق‘ اور طنز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا ہر شہری کا حق ہے۔

جرمنی کی حکومت اس واقعے کی مذمت کی ہے اور وائس چانسلر سگمار گیبرئیل نے بلید اخبار کو بتایا کہ’ سیاست میں کوئی بھی ہٹلر کا انداز اپناتا ہے تو وہ یا تو بے وقوف ہے اور یا تو نازی ہے، ذمہ دار لوگ بے وقوف لوگوں کی پیروی نہیں کرتے اور مہذب لوگ نازی کی تقلید نہیں کرتے۔‘

متعلقہ عنوان :