حسنی مبارک کے دونوں بیٹے جیل سے رہا، دونوں کو ان کے والد کے ہمراہ اپریل سنہ 2011 میں گرفتار کیا گیا تھا

منگل 27 جنوری 2015 08:09

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جنوری۔2015ء ) مصر میں بغاوت کی چوتھی سالگرہ کے کے ایک روز بعد ہی ملک کے سابق صدر حسنی مبارک کے دو بیٹوں کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اعلٰی اور جمال مبارک پیر کو قاہرہ کی جیل سے رہا ہونے کے بعد اپنے آبائی علاقے کی جانب سے روانہ ہو گئے۔گذشتہ ہفتے ایک عدالت نے طاقت کے بے جا استعمال کے مقدمے میں ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

عدالت کے مطابق یہ دونوں مقدمے کے دوران ہی اپنی سزا سے زیادہ قید کاٹ چکے ہیں۔گو کہ ان دونوں کی رہائی متوقع تھی لیکن پھر بھی اتوار کو حکومت مخالف مظاہرین اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔سابق صدر حسنی مبارک کا تختہ الٹنے کا باعث بننے والے عوامی غصے کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ حسنی مبارک اور ان کے بیٹوں پر ملکی دولت کے غیر قانونی استعمال کا الزام تھا۔

(جاری ہے)

51 سالہ جمال سابق حکمران جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے اہم رکن تھے اور انھیں اپنے والد کے جانشین کے طور دیکھا جا رہا تھا۔ جبکہ 53 سالہ اعلی کو تاجر برادری میں رہنما کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔مئی میں انھیں سرکاری خزانے سے 14 ملین ڈالر کی رقم خرد برد کرنے کے الزام میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ْان دونوں کو ان کے والد کے ہمراہ اپریل سنہ 2011 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر بدعنوانی، طاقت کے غلط استعمال اور خفیہ لین دین کا الزام تھا۔

متعلقہ عنوان :