سپریم کورٹ نے کورٹ مارشل طریقہ کار کیخلاف جنوری 2013ء میں خارج کی گئی درخواستیں سماعت کیلئے بحال کردیں،وفاقی حکومت کی مخالفت کے باوجود عدالت کا درخواستوں کو سماعت کیلئے لگانے کا حکم

منگل 27 جنوری 2015 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جنوری۔2015ء) سپریم کورٹ نے کورٹ مارشل طریقہ کار کیخلاف جنوری 2013ء میں خارج کی گئی درخواستیں سماعت کیلئے بحال کردیں‘ دو ہفتوں میں درخواستوں کو سماعت کیلئے لگانے کا حکم‘ عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے درخواستوں کی مخالفت کے باوجود سماعت کیلئے لگانے کا حکم دیا۔ یہ حکم پیر کے روز جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کرنل (ر) اکرم کی درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا۔

کرنل (ر) اکرم نے 2010ء میں درخواست دائر کی تھی تاہم یہ درخواست جنوری 2013ء میں عدم پیروی کی وجہ سے خارج ہوگئی تھی۔ عدالت نے یہ درخواست دوبارہ سماعت کیلئے بحال کردی۔ کرنل (ر) اکرم نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ کورٹ مارشل کے دوران ملزم کو الزامات کی چارج شیٹ تک نہیں دی جاتی۔

(جاری ہے)

ملزم کو یہاں تک نہیں پتہ ہوتا کہ اسے کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔

ملزم کو کسی قسم کے ریکارڈ تک بھی رسائی نہیں دی جاتی ملزم کو دی گئی اپیل کی سہولت بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے درخواستوں کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ عدالت یہ درخواستیں پہلے ہی عدم پیروی پر خارج کرچکی ہے اور ایک سال بعد درخواستوں کی بحالی کی قانون اجازت نہیں دیتا جس پر عدالت نے کہا کہ معاملہ انتہائی اہم ہے اسلئے اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ بعدازاں عدالت نے درخواستیں بحال کرتے ہوئے دو ہفتوں میں سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :