حکومت نے مارچ میں20ہزار ٹن یومیہ پٹرول برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،شاہد خاقان عباسی، جنوری کے ڈیمانڈ کے مقابلے میں 5ہزار ٹن زیادہ ہے،فروری میں پٹرول کا بحران نہیں ہوگا،حکومت منصوبہ بندی مکمل کرچکی ہے جبکہ پی ایس او نے اپنے جہاز بک کر لئے ہیں،پنجاب کے لوگوں کو 31 مارچ کو 50روپے فی کلو سی این جی میسر ہوگی ، وزارت پٹرولیم اور سی این جی ایسوسی ایشن کے مابین معاملات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے ۔ سی این جی پٹرول کی قیمت سے تیس فیصد سستی میسر ہوگی ۔ سی این جی ایسوسی ایشن 150 کیوبک فٹ ایل این جی امپورٹ کرے گی حکومت نے اس پر جی ایس ٹی کی شرح پانچ فیصد اور جی آئی ڈی زیرو فیصد رکھنے یقین دہانی کرادی، وزیر پٹرلیم اور سی این جی ایسوسی ایشن کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 29 جنوری 2015 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جنوری۔2015ء)حکومت نے مارچ میں20ہزار ٹن یومیہ پٹرول برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،یہ جنوری کے ڈیمانڈ کے مقابلے میں 5ہزار ٹن زیادہ ہے،فروری میں پٹرول کا بحران نہیں ہوگا،حکومت منصوبہ بندی مکمل کرچکی ہے جبکہ پی ایس او نے اپنے جہاز بک کر لئے ہیں ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت مزید گرے گی اس لئے ابھی سے اضافی سٹاک کرلیا ہے۔فروری کی منصوبہ بندی میں جنوری کی طلب سے5ہزار ٹن اضافی پٹرول منگوایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دسمبر میں ڈیمانڈ12ہزار ٹن اور جنوری میں 15ہزار ٹن ہوگئی جبکہ ہم نے پٹرول مزید سستا ہونے کے تناظر میں اپنی منصوبہ بندی پر نظرثانی کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ایس او اور دوسری مقامی نجی آئل مارکیٹنگز کمپنیاں اپنی منصوبہ جبکہ پٹرول اور اس کے دوسرے مصنوعات کی نگرانی ہر گھنٹے کی سطح پر کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو پاور پلانٹ مہنگے ایندھن پر چل رہے ہیں،انہیں سستی ایل این جی پر چلائیں گے اس سے سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈیزل کا سٹاک18دن اور پٹرول کا سٹاک 9دن کا موجود ہے۔انہوں نے ہکا کہ ایل این جی کی کراچی سے لاہور تک پائپ لائن بچھانے کیلئے دوسری کمپنیوں سے بات چیت جاری ہے جبکہ گوادر سے نواب شاہ تک چینی کمپنی ایل این جی کی لائن بچھائے گی جبکہ گوادر سے ایران تک پائپ لائن حکومت اپنے وسائل سے بچھا رہی ہے،ایران کے ساتھ معاہدے میں نئی ترامیم پربات چیت جاری ہے،امکان ہے کہ یہ منصوبہ 2016ء افراد2017ء کے اوائل تک مکمل ہوجائیگا۔

گوادر سے نوابشاہ تک ایل این جی لائی جائے گی جبکہ بعد ازاں ایرانی گیس میں بھی یہی پائپ لائن استعمال ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی رواں سال31مارچ تک 200ملین کیوبک فٹ جبکہ6ہفتوں کے بعد مئی کے مہینے میں325 کیوبک فٹ ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی دوسرے مرحلوں میں صنعتوں کو بھی آفر کی جائے گی،ہم چاہتے ہیں کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ایل این جی پر آجائے ۔

انہوں نے کیپکو ،فوجی کبیروالا اور نندی پور سمیت دوسرے پاور پلانٹ کو ایل این جی فراہم کی جائے گی جس سے ملک میں سستی بجلی پیدا کی جائے گی اوراس سے معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے ۔ پنجاب کے لوگوں کو 31 مارچ کو 50روپے فی کلو سی این جی میسر ہوگی ۔ وزارت پٹرولیم اور سی این جی ایسوسی ایشن کے مابین معاملات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں ، وزارت پٹرولیم اور سی این جی ایسوسی ایشن نے اس کی تصدیق کردی ہے ۔

سی این جی پٹرول کی قیمت سے تیس فیصد سستی میسر ہوگی ۔ سی این جی ایسوسی ایشن 150 کیوبک فٹ ایل این جی امپورٹ کرے گی حکومت نے اس پر جی ایس ٹی کی شرح پانچ فیصد اور جی آئی ڈی زیرو فیصد رکھنے یقین دہانی کرادی ۔ اس بات کا انکشاف وزیر پٹرلیم شاہد خاقان عباسی اور سی این جی ایسوسی ایشن کے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا جس میں سی این جی ایسوسی ایشن کی نمائندگی ریاض پراچہ نے کی اس موقع پر نئے سیکرٹری پٹرلیم ارشد مرزا بھی موجود تھے ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مقامی گیس سی این جی سیکٹر کو نہیں ملے گی تاہم 150 ملین کیوبک فٹ ایل این جی جسے سی این جی ایسوسی ایشن خود امپورٹ کرے گی حکومتی کمپنی ایس این جی پی ٹرانسپورٹ کرے گی سی این جی ایسوسی ایشن ایس این جی پی ایل کو ٹرانسپورٹیشن فیس ادا کرے گی پٹرول اور سی این جی کی کمیٹیوں میں اٹھائیس فیصد کا فرق ہوگا تاہم ہم اس کی قیمت سی این جی ایسوسی ایشن خود مقرر کرے گی کیونکہ برآمدی ایل این جی اوگرا کو اس کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے اس کیلئے سی این جی ایسوسی ایشن نے اپنی الگ کمنی بنا لی ہے وہ مستقبل میں اپنا الگ ٹرمینل قائم کرے گے یا پھر کسی ٹرمینل کمپنی سے معاہدہ کرینگے اس سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔

سی این جی پمپس کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ نئے سی این جی سٹیشن قائم کرنے کی اجازت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ غیر تخمینہ شدہ گیس اور دوسرے مسائل سی این جی ایسوسی ایشن سوئی ناردرن کے ساتھ مل کر طے کرے گی برآمدی ایل این جی سوئی سدرن کو کراچی میں دی جائے گی جہاں پر اتنی ہی گیس وہ سوئی سدرن کو دے گی پہلے مرحلے میں 150 ملین کیوبک فٹ گیس کی ڈیمانڈ سامنے آئی ہے جبکہ مستقبل میں سی این جی ایسوسی ایشن اس کو زیادہ کرسکتی ہے سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ نے اس کو تصدیق کراتے ہوئے کہاکہ ہمارے معاملات طے پا چکے ہیں عوام کو مارچ کے اختتام پر سستا فیول میسر ہوگا اور قوی امید ہے کہ ایل این جی ہفتے کے سات دن صارفین کو ملے گی اور یہ پٹرول سے تیس فیصد سستی ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :