امریکہ بھارت معاہدوں سے خطہ میں عدم استحکام اور عدم توازن کی صورتحال پیدا ہوگی، امریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے،سرتاج عزیز، داعش مستقبل کا بڑا خطرہ ہے تاہم لاہور سے کوئی کمانڈر گرفتارہونے کی اطلاعات درست نہیں،مشیر امور خارجہ کا سیمینار سے خطاب

جمعہ 30 جنوری 2015 08:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2015ء )وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہاہے کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان طے پانے والے معاہدوں سے خطہ میں عدم استحکام اور عدم توازن کی صورتحال پیدا ہوگی،امریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے، داعش مستقبل کا بڑا خطرہ ہے تاہم لاہور سے اس کا کوئی کمانڈر گرفتارہونے کی اطلاعات درست نہیں۔

جمعرات کو یہاں مقامی ہوٹل میں وائس کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل کو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی شکل دی گئی اور اس کے تحتتمام دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کا رروائی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ قومی لائحہ عمل کو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہاکہ افغانستان میں ڈاکٹر اشرف غنی کے برسراقتدار آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات بہتر ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔اشرف غنی کے دور میں پاکستان او رافغانستان کے درمیان تعلقات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں جس کے خطہ پر مثبت اثرات پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو خطہ کی موجودہ صورتحال پراپنا کردار ادا کرنی چاہئے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جس سے یہاں عدم استحکام کی صورتحال پیدا ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ داعش آنے والے دور میں ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے تاہم سرتاج عزیز نے لاہور میں داعش کے کمانڈر کی گرفتاری کی اطلاعات کو غلط قرار دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر اوبامہ کے دورہ بھارت میں ہونیوالے سمجھوتوں کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں اور امریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :