وفاقی حکومت نے پرویز مشرف کی بیرون ملک جانے کے لئے دی گئی درخواست کو مسترد کردیا ، طویل مشاورت کے بعد معاملے کو سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کی وجہ قرار دیکر درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی گئی ،سابق صدر نے سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے بیرون ملک جانے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کیلئے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کی تھی

جمعہ 30 جنوری 2015 09:00

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2015ء )وفاقی حکومت نے پرویز مشرف کی بیرون ملک جانے کے لئے دی گئی درخواست کو مسترد کردیا ہے ، طویل مشاورت کے بعد معاملے کو سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کی وجہ قرار دیکر درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے بیرون ملک جانے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کیلئے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کے ذریعے وزارت داخلہ میں درخواست گزشتہ جمعہ کو دائر کی تھی جس پر وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کی سعودی عرب جانے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے ۔

وزارت داخلہ کی جانب سے پرویز مشرف کو خط تحریر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے کہنے پر ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور اب عدالت کے کہنے پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے اعلیٰ سطحی مشاورت کے بعد کیا ہے اس حوالے سے میاں نواز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت اور قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کی ہیں جس کی روشنی میں وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے ۔