پابندیوں سے آزاد ہوگیا ہوں اور کھل کر ہر بات کرسکتا ہوں ، گورنر شپ چھوڑنے کے بعد اندرون و بیرون ملک سے انہیں ایک ہی پیغام مل رہا ہے کہ آزادی مبارک ہو ، میں بھی آزاد ہوگیا ہوں،چودھری محمد سرور

ہفتہ 31 جنوری 2015 04:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2015ء)پنجاب کے مستعفی گورنر چودھری محمد سرور نے مسلم لیگ ن کی قیادت کی سیاسی بلوغت،قومی معاملات میں اپنے ساتھ بے اعتنائی اور اپنی بے بسی کا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ پابندیوں سے آزاد ہوگئے ہیں اور کھل کر ہر بات کرسکتے ہیں ۔ گورنر شپ چھوڑنے کے بعد اندرون و بیرون ملک سے انہیں ایک ہی پیغام مل رہا ہے کہ آزادی مبارک ہو ، میں بھی آزاد ہوگیا ہوں، اب کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ لڑوں گا، اور سمجھتا ہوں کہ عہدے لینے سے تعلقات خراب ہوتے ہیں لیکن تعلقات عہدوں کے مرہوں ِ منت نہیں ہوتے اب عہدہ چھوڑنے کے بعد میرا خیال ہے کہ ن لیگ کی قیادت پہلے جو میری بات نہیں سنتی تھی اب شائد بہتر طریقے سے سن اور سمجھ سکے گی ۔

ایک تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری سرور نے بتایا کہ انہوں کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ، وہ اندرون اور بیرون ملک دوستوں سے مشاورت سے فیصلہ کریں گے ۔

(جاری ہے)

اپنی پریس کانفرنس میں لینڈ مافیا کے ذکر کے حوالے سے قبضہ مافیا کے نام لینے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستاننیوں سے پوچھیں ان کے اس ضمن میں کیا مسائل ہیں، وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بارے میں کوئی بہتر کام نہیں کرسکے ،یہاں کا اصل مسئلہ فرسودہ نظام ہے ، اگر مجھے بھی وزیراعلیٰ یا وزیر اعظم بنادیا جائے تو میں بھی یہ نظام بدلے بغیر یہ مسائل حل نہیں پاؤں گا ، اگر ہم نے جمہوریت چلانی ہے تو ہمیں ان ملکوں کی جمہوریت کو سامنے رکھنا ہو گا جہاں یہ نظام کامیابی سے چل رہا ہے ۔

شکار پور میں دہشت گردی کے واقعے کی سخت ترین الفاط میں مذمت اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم کے سامنے بہت بڑا چیلنج ہے اور قوم کو ثابت کرنا ہو گا کہ وہ پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ ہے اور یہ جنگ جیتے گی کیونکہ یہ جنگ جیتے بغیر گذارا نہیں ، اسے ہر حال میں جیتنا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دینے کی مخافلت نہیں کرتے لیکن اقوامِ متحدہ ایسے ملک کو کیسے رکینیت دے گی جو کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں کی خلاف ورزی دیکھ رہی ہے اور اس ملک کو کس طرح مستقل ممبر بایا جائے جو انسانی ھقوق کی خلاف ورزی کر رہا ، اگر بھارت اقوامِ متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد کرے اور کشمیریوں کو ان کا ھقِ آزادی دے تو وہ بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنانے پر خود مبارکباد دیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اقوامِ متحدہ نے اپنا کردار موثر طریقے سے ادا کیا ہوتا تو آج دنیا دہشت گردی کی لپیٹ میں نہ ہوتی ۔

متعلقہ عنوان :