سانحہ بلدیہ ٹاؤن ،میاں صاحب قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، وزیر اعظم کیا فیصلہ کرتے ہیں،عمران خان ،سانحہ شکار کیخلاف آج لانگ مارچ کیا جائیگا،ہم سٹیٹس کو کو شکست ضرور دیں گے ، افسوس سے کہتا ہوں سیاسی جماعتیں اور حکومتیں دہشت گردوں کا تحفظ کرتے ہیں،نواز شریف 2 سال تک ملک سے باہر نہ جائیں ،نواز شریف کی لیڈر شپ کہاں ہے؟میاں صاحب نے کتنے گروپوں کے خلاف کارروائی کی ؟ کتنے گروپس نے ہتھیار ڈالے ہیں ؟سربراہ تحریک انصاف کے وزیر اعظم سے سوالات،سندھ کے لوگ تیار ہو جائیں ،ہم نے سندھ کی عوام کو بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور خوف سے نجات دلائیں گے، جو سینیٹر پیسہ لگا کر الیکشن لڑے گا تو وہ پیسے ہی کمائے گا وہ لوگوں کی خدمت خاک کرے گا،عوام سے کہتا ہوں ضمیر فروش سینیٹروں کے گھروں کا گھیراؤ کریں ،پریس کانفرنس، دہشت گردی کے خلاف حکومت کی مکمل سپورٹ کی ،شکار پور میں اتنا بڑا واقعہ ہوا اور صوبائی حکومت آج تک ملزموں کو کٹہرے میں نہیں لا سکی، آج وزیراعلی ہاؤس کی جانب لانگ مارچ کریں گے ،وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی

جمعہ 13 فروری 2015 09:13

شکار پور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر قوم وزیر اعظم نواز شریف کی طرف دیکھ رہی ہے، وزیر اعظم کیا فیصلہ کرتے ہیں، سانحہ شکار کیخلاف آج جمعہ کو لانگ مارچ کیا جائیگا،ہم سٹیٹس کو کو شکست ضرور دیں گے ، افسوس سے کہتا ہوں سیاسی جماعتیں اور حکومتیں دہشت گردوں کا تحفظ کرتے ہیں،نواز شریف 2 سال تک ملک سے باہر نہ جائیں ،نواز شریف کی لیڈر شپ کہاں ہے؟میاں صاحب نے کتنے گروپوں کے خلاف کارروائی کی ؟ کتنے گروپس نے ہتھیار ڈالے ہیں ؟سندھ کے لوگ تیار ہو جائیں ،ہم نے سندھ کی عوام کو بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور خوف سے نجات دلائیں گے،جو سینیٹر پیسہ لگا کر الیکشن لڑے گا تو وہ پیسے ہی کمائے گا وہ لوگوں کی خدمت خاک کرے گا،عوام سے کہتا ہوں ضمیر فروش سینیٹروں کے گھروں کا گھیراؤ کریں ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی شکار پور میں پہنچے تو سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے عمران خان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا ،اس موقع پر عمران خان گاڑی سے باہر آئے اور ہاتھ ہلا کر لوگوں کے نعروں کا جواب دیا ۔عمران خان امام بارگاہ کربلا معلی پہنچے اور متاثرین کے ساتھ تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا اس موقع پر متاثرین زور وقطار رونے لگ گئے ،عمران خان متاثرین کو دلاسہ دیا اور کہا کہ دکھ اس گھڑی میں تحریک تحریک انصاف لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے ،عمران خان نے دھماکے کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کی معلومات بھی حاصل کیں ۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سومرو ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے سے زخمی ہونے والے ہمیشہ کے لئے معذور ہو جاتے ہیں ،مسلسل لوگوں کو فرقہ واریت میں مارا جارہا ہے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ صرف فوجی آپریشن سے ختم نہیں ہوگی ،پولیس کا نظام ٹھیک کرنا ہوگا ،عمران خان نے کہا کہ پولیس کو سیاسی ادارہ بنا دیا گیا ہے اور ان کو سیاسی مفاد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ،پولیس کے ادارے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور پولیس کو عوام کی حفاظت کی بجائے غلط کاموں پر لگا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے سندھ میں خوف کی فضاء قائم ہے شام کو لوگ گھروں سے نکلتے ہی نہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پولیس کے نظام کو ٹھیک کیا جائے ۔آج میں فخر سے کہتا ہوں کہ خیبر پختونخوا کی ایک ماڈرن پولیس بن گئی ہے ،پورے صوبے میں میرٹ کو بحال کر دیا ہے ،خیبر پختونخواہ میں ایک بھی سیاسی بھرتی نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن پولیس کے نظام کے ساتھ جڑا ہوا ہے جب تک پولیس کا نظام ٹھیک نہیں ہوگا ملک سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ۔

سندھ اور اورپنجاب میں پولیس کے ذریعے کارروائیاں کی جارہی ہیں ،انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ کے حالات بہت خراب ہیں اور ایسے حالات پوری دنیا میں نہیں دیکھے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں عوام کو کوئی حقوق حاصل نہیں ہیں عوام کو جانور بنا دیا گیا ہے ،۔عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری نے سندھ میں کیا کارنامہ انجام دیا ہے اور شکار پور حادثے کے بعد کتنی بار لواحقین کے پاس آئے ہیں ،شکار پور اتنا بڑا حادثہ ہوگیا ہے اور آصف زرداری عیاشیوں میں مصروف ہیں۔

عمران خان نے سندھ کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تیار ہو جائیں ہم سندھ میں پورا زور لگائیں گے ہم نے یہاں ہر صورت آنا ہے اور صوبہ سندھ کو دہشت گردی ،بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور خوف سے نجات دلائیں گے ،انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں نوجوان تبدیلی کے لئے کھڑے ہوگئے ہیں تو سندھ کے لوگ کھڑے کیوں نہیں ہو سکتے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے آزمائے ہوئے لوگوں کو ہٹانا ہے ان کو اقتدار میں آنے کا کوئی حق نہیں جنہوں نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سٹیٹس کو کو شکست ضرور دیں گے ،عمران خان نے کہا کہ جمعہ کے لانگ مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جب تک امن نہیں آئیگا ملک ترقی نہیں کریگا،عمران خان نے کہا کہ افسوس سے کہتا ہوں سیاسی جماعتیں اور حکومت دہشت گردوں کے پیچھے کھڑی ہے ان کے خلاف کارروائیاں نہیں ہونے دیتے،ہماری حکومتیں دہشت گردوں کا تحفظ کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ تمام جماعتوں نے نواز شریف نے مسلح گروپوں کے خلاف کیا کیا ہے ؟کتنے گروپوں کے خلاف کارروائی کی ہے ؟اور کتنے گروپس نے ہتھیار ڈالے ہیں ؟نواز شریف کی ذمہ دار ہے کہ لوگوں کے حقوق کا خیال رکھیں ،ہم دیکھ رہے ہیں کہ نواز شریف بلدیہ ٹاؤن کے حوالے سے کیا کرتے ہیں ،بلدیہ ٹاؤن چھوٹا معاملہ نہیں ہے ،بلدیہ ٹاؤن میں بھتہ نہ دینے پر 257 لوگوں کو شہید کر دیا گیا ۔

نواز شریف سے سوال کرتا ہوں کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے حوالے سے آپ نے کیا کرنا ہے؟قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے کہ ہمارے وزیر اعظم کیا کرنے جارہے ہیں ۔جن علاقوں میں دہشتگرد موجود ہیں وہاں کے تھانوں کو سب معلوم ہے ،انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں مسلح گروپ سرعام پھر رہے ہیں اور جہاں چاہا بند مار دیتے ہیں ان پر مکمل پابندی لگنی چاہیے ،مجرموں کو سزا نہیں ملے گی تو دہشت گردی کیسے ختم ہوگی انہوں نے کہا کہ میاں صاحب ملک تر توجہ دیں اور دو سال تک ملک سے باہر نہ جائیں ،آصف زرداری بھی بیرون ملک کے دورے ترک کریں اور عوام میں رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی لیڈر شپ کہاں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے جارہے ،ہمارے دھرنے کا مقصد صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے ،این اے 122 کا فیصلہ آنے والا ہے ،جوڈیشل کمیشن ابھی تک نہیں بنایا گیا ۔جب تک دھاندلی ختم نہیں ہوگی صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہوں گے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین تحریک کے ساتھ ہیں اور پارٹی منشور کے مطابق چلے گیں اور ہمارا منشور سب کے سامنے ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں وزرائے اعلی ڈرامہ بند کریں اور صوبے کے مسائل پر توجہ دیں ، عمران خان نے کہا کہ سینٹ میں پیسہ چلے گا اور لوگوں کو توڑا جائے گا،عوام کو کہتا ہوں کہ اگر کوئی ضمیر بیچے تو ان کے گھروں کا گھیراؤ کریں اور ان کا بتائیں کہ کیا ہم نے اس لئے ووٹ دیا تھا کہ آپ ہمارے ضمیروں کو بیچ ڈالیں۔

جو سینیٹر پیسہ لگا کر الیکشن لڑے گا تو وہ پیسے ہی کمائے گا وہ لوگوں کی خدمت خاک کرے گا۔عوام کو ضمیر فروشوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں ۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ایم پی اے اپنے ضمیر کو بیچے تو عوام ان کے گلے باندھ پکڑیں،ہم عوام کو بتائیں گے کہ کون کون سے سینیٹروں نے ضمیر فروش ہیں اور کیا کیا کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بھٹو خاندان کے لوگ شہید ہوئے وہاں بھی پیسہ کمایا گیا ۔

قبل ازیں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افسوس سے کہتا ہوں کہ شکار پور میں یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ چھٹا واقعہ ہے ۔ہم نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کی مکمل سپورٹ کی ہے ،انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں سندھ حکومت اس وقت کیا کررہی ہے اتنا بڑا واقعہ ہوا ہے اور صوبائی حکومت آرام سے بیٹھی ہے اورابھی تک سانحہ شکار پور کے ملزموں کو کٹہرے میں نہیں لایا گیا،انہوں نے کہا کہ شکار پور میں امن کی فضاء قائم کرنا ہوگی ،انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور کے خلاف وزیراعلی ہاؤس کی جانب لانگ مارچ کرنے کا حق رکھتے ہیں ،جمعہ کو تمام علماء کے ساتھ لانگ مارچ کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔