سندھ ایپیکس کمیٹی کا اجلاس،64مقدمات کو وفاقی حکومت کے ذریعے ملٹری کورٹس میں بھیجنے کی منظوری دیدی گئی ،صوبے کے تمام مدارس کی ازسر نو رجسٹریشن، دہشتگردی سے نبردآزما ہونے کیلئے سندھ اور بلوچستان کی بین الصوبائی کمیٹی کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا،شرجیل میمن کی میڈیاسے گفتگو

جمعہ 13 فروری 2015 09:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء) سندھ کے وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ جمعرات کو وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں 64مقدمات کو وفاقی حکومت کے ذریعے ملٹری کورٹس میں بھیجنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ صوبے کے تمام مدارس کی ازسر نو رجسٹریشن کی جاے گی جبکہ دہشتگردی سے نبردآزما ہونے کے لئے سندھ اور بلوچستان کی بین الصوبائی کمیٹی کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔

جمعرات کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اجلاس میں صوبے کے تمام اہم کیسز کا بغور جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ 74اہم کیسز کو وفاقی وزارت داخلہ کو بھیجا جائے گا اور ان کے توسط سے یہ کیسز ملٹری کورٹس میں بھیجے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایپیکس کی صوبائی کمیٹیوں کو براہ راست ملٹری کورٹس میں کیسز بھیجنے کا اختیار نہیں ہے بلکہ تمام کیسز وفاقی وزارت داخلہ کو بھیجیں جائیں گے اور وفاقی وزارت داخلہ ان کیسز کو ملٹری کورٹس میں بھئجے گی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مدارس کی ازسر نو رجسٹریشن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پولیس کے ایک ہزار نوجوانوں کو فوجی جوانوں کے ذریعے تربیت دلوائی جائے گی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپوو ایکشن پلان مرتب کرنے کی غرض سے دونوں صوبوں کی بین الصوبائی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا اور اس میں ان دہشتگردوں سے نبردآزما ہونے کے لئے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نافذ ہونے کے بعد سے اب تک رینجرز نے 84دہشتگردوں اور 17ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا ہے۔ جبکہ پولیس نے 22لوگوں کو لاؤڈ اسپیکر کے غیر قانونی استعمال اور 9افراد کو اشتعال انگیز تقاریر پر گرفتار کیا ہے۔اسی طرح پولیس نے 191غیر قانونی تارکین وطن اور 9افراد کو وال چاکنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

شرجیل میمن نے مزید کہا کہ اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن جس کے اب تک خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں اسے جاری رکھا جائے گا اور اس کا دائرہ صوبے بھر تک وسیع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں پولیس ، رینجرز اور امن و امان کی بحالی کے اداروں کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے۔