اپوزیشن کا سیلز ٹیکس اور اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کے خلاف ایوان سے ٹوکن واک آؤٹ، پانچ فیصد سیلز ٹیکس واپس لینے تک ایوان سے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گا ۔خورشید شاہ ،حکومت نے نئے ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسز لگا کر غریبوں پر بوجھ ڈالا ہے حکومت کانئے ٹیکسز لگانے سے قبل ایوان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے ریگولیٹری ڈیوٹی بجٹ خسارہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے نہیں لگائی گئی، نئے ٹیکسز لگانے کی بجائے حکومت اپنے اخراجات کم کرے ، اپوز یشن لیڈر

جمعہ 13 فروری 2015 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء) اپوزیشن نے سیلز ٹیکس اور اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کے خلاف ایوان سے ٹوکن واک آؤٹ کیا اور کہا کہ پانچ فیصد سیلز ٹیکس واپس لینے تک ایوان سے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن مخالف برائے مخالفت اور سیاسی فائدے کے لیے حکومت پر تنقید نہیں کررہی ہے ماضی میں اپوزیشن مخالف برائے مخالف کے تحت تنقید کرتی تھی اس روایت کو اب ختم ہونا چاہیے اپوزیشن پارلیمنٹ کو خود مختار بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ ہے حکومت نے ایوان کو یقین دلایا تھا کہ ایس آر اوز ختم کرینگے لیکن حکومت دوبارہ ایس آر اوز جاری کرکے ماضی کی روایت کو بحال کرر ہی ہے حکومت نے نئے ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسز لگا کر غریبوں پر بوجھ ڈالا ہے حکومت کو نئے ٹیکسز لگانے سے قبل ایوان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے ریگولیٹری ڈیوٹی بجٹ خسارہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے نہیں لگائی گئی ہم نے کہا تھا کہ بجٹ میں 2.8 ٹریلین کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوگا حکومت نے یہ ٹارگٹ کیوں بنایا ہے حکومت کو دو سو ارب روپے کا خسارہ کا سامنا ہے جس سے صوبوں کے بجٹ بھی متزلزل ہوجائے گا خورشید شاہ نے کہا کہ نئے ٹیکسز لگانے کی بجائے حکومت اپنے اخراجات کم کرے اگر سیاستدان پورا وقت اپنی ذمہ داری پوری کریں تو کوئی غریب غریب نہیں رہے گا پاکستان میں سونا آئرن اور دیگر معدنیات کے وافر ذخائر ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کم از کم سیلز ٹیکس پانچ فیصد کم کرے تاکہ اپوزیشن عوام کے منہ دکھا سکے فرنس آئل سے تین فیصد سیلز ٹیکس کم کرنے سے بجلی کی قیمت کم ہوگی حکومت سیلز ٹیکس میں پانچ فیصد کم کرے ورنہ ہم اسمبلی سے واک آؤٹ ختم نہیں کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :