عربی زبان کو پرائمری سے انٹر میڈیٹ تک کے تعلیمی نصاب میں لازم قرار دینے کیلئے حکومت جلد ایک بل متعارف کرے گی، سردار محمد یوسف، وزارت مذہبی امور عربی زبان کی ترویج کے لیے اسلامی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے، اس حوالے سے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر 50 افراد کو جامعہ جلد عربی تربیتی پروگرام میں شامل کرے گی وفاقی حکومت قرآن کمپلیکس کی تشکیل پر کام کر رہی ہے ، کئی ایک سعودی اداروں نے اس ضمن میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ، سعودی عرب نے ہر مشکل و آسانی کے وقت پاکستان کے لیے بڑے بھائی کا کردار ادا کیا ہے۔ تقر یب سے خطاب

ہفتہ 14 فروری 2015 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2015ء ) وفاقی وزیر مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت جلد ایک بل متعارف کرے گی جس میں عربی زبان کو پرائمری سے انٹر میڈیٹ تک کے تعلیمی نصاب میں لازم قرار دیا جائے گا ،وزارت مذہبی امور عربی زبان کی ترویج کے لیے اسلامی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر 50 افراد کو جامعہ جلد عربی تربیتی پروگرام میں شامل کرے گی وفاقی حکومت قرآن کمپلیکس کی تشکیل پر کام کر رہی ہے جبکہ کئی ایک سعودی اداروں نے اس ضمن میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے جو پاک سعودی دوستی کا واضح ثبوت ہے، سعودی عرب نے ہر مشکل و آسانی کے وقت پاکستان کے لیے بڑے بھائی کا کردار ادا کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ، اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش کو شعبہ تعلیم میں دی گئی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز عطا کرنے پر مرکزی جمعیت اہلحدیث اسلام آباد نے ایک مبارکبادی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں صدر جامعہ کو مرکزی جمعیت اہلحدیچ کی جانب سے خدمت اسلامی ایوراڈ سے نوازا گیا۔

تقریب میں سعودی سفارتخانے کے فرسٹ سیکرٹری بدرالعتیبی، مکتبہ الدعوة کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمدبن سعد الدوسری، رابطہ عالم اسلامی کے ڈاکٹر عبدہ عتین، جمعیت علماء اسلام آزاد کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف،قائمقام امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث مولانا عبدالعزیز حنیف، سابق وزیر مذہبی امور اعجازالحق، ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی اور علماء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب میں اعجاز الحق نے کہاکہ ڈاکٹر الدریویش کی سادہ طبیعت اور پاکستان سے محبت لائق تحسین ہے اور ان کی لکھی گئی بے شمار اہم موضوعات پر کتب عالم اسلام کا ایک انتہائی اہم اثاثہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی یونیورسٹی 15 ہزار طالبات کو دینی و دنیاوی تعلیم علیحدہ کیمپس میں فراہم کر رہی ہے جو پوری امت کی خدمت ہے۔قائمقام امیر عبدالعزیز حنیف نے ڈاکٹر الدریویش کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نیک مقصد کے لیے پاکستان آئے ہیں اور جامعہ ان کی محنتوں کے نتیجے میں درجنوں اسلامی ممالک کے طلبہ وطالبات کے اذہان و قلوب کو علم کے نور سے منور کر رہی ہے۔

اس موقع پر مولانا سعید یوسف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک سعودی تعلقات مثالی ہیں اور اس کی واضح مثال صدر جامعہ کی یہاں موجودگی اور وطن عزیز سے محبت ہے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی اور سعودی حکومت کے دوستی اور بھائی چارے کا مضبوط رشتہ ہے اور اسی کا ثمر ہے کہ جامعہ کو ڈاکٹر الدریویش جیسی محنتی شخصیت ملی جن کو حکومت پاکستان نے تمغہ امتیاز سے نوازا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی امت مسلمہ کے اتحاد کے مقصد پر کاربند ہے انہوں تقریب میں تجویز دی کہ حکومت قرآن کمپلیکس اسلامی یونیورسٹی میں قائم کرے جہاں علماء و محققین کی ایک کثیر تعداد اس نیک کام کو بطریق احسن نبھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ آخر میں ڈاکٹر الدریویش نے تقریب کے انعقاد پر مرکز جمعیت اہل حدیث اور تمغہ امتیاز عطا کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا عادہ کیا کہ وہ امت مسلمہ کی بھلائی میں اسلامی یونیورسٹی کے کردار کو مزید فعال بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کو اپنا گھر سمجھتے ہیں اور یہاں انہیں ہمیشہ بے پناہ محبت ملی۔ انہوں نے دعا کی کہ مستقبل میں پاک سعودی تعلقات اور جامعہ کی ترقی مزید وسعت ملی۔تقریب سے امیر مرکز جمعت اہلحدیث فیصل آباد عبدالرشید حجازی، نائب صدر ڈاکٹر طاہر منصوری، جنرل سیکرٹری اہلحدیث یوتھ فورس فیصل افضل شیخ اور دیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں سردار احمد یوسف نے صدر جامعہ کو یادگاری شیلڈپیش کی جبکہ جامعہ کی جانب سے سردار محمد یوسف سمیت سعودی سفارتکاروں اور مہمانوں کو یادگاری شیلڈز دی گئیں۔