داعش کو کسی صورت میں بھی پاکستان میں پذیرائی نہیں ملنی چاہیے،سینٹ خارجہ امور کمیٹی، حکومت سے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش،سیکرٹری خارجہ نے اسرائیل کو بناوٹی ریاست قرار دیدیا،اسرائیل مشرق وسطیٰ میں کبھی بھی امن کا خواہشمند نہیں رہا،اعزاز چوہدری

منگل 24 فروری 2015 09:34

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24فروری۔2015ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے داعش کو ایک ناسور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف مشرق وسطیٰ کو خطرات لاحق ہیں بلکہ دنیا کے دیگر دوسرے ممالک بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے داعش کو کسی صورت میں بھی پاکستان میں پذیرائی نہیں ملنی چاہیے، حکومت حقائق کو اپنے سامنے رکھتے ہوئے اُن لوگوں کے خلاف کارروائی کرے جو پاکستان میں داعش کی پذیرائی کرنا چاہتے ہیں ۔

سیکرٹری خارجہ نے اسرائیل کو ایک بناوٹی ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں کبھی بھی امن کا خواہشمند نہیں رہاہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کا اجلاس سینیٹرحاجی محمد عدیل کی زیر صدارت میں پیر کوپارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہوا ۔

(جاری ہے)

جس میں اراکین کمیٹی کے علاوہ اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کے علاوہ وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے ۔

سیکرٹری خارجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ داعش کے حوالے سے ہماری پالیسی بالکل واضح ہے اور جو بھی اس کے ساتھ تعلق رکھنا چاہتے ہیں اُن کے خلاف کارروائی کی جائے گی اُنہوں نے بتایا کہ اس وقت مسلم دنیا کو بدقسمتی سے فرقہ واریت کا مسئلہ درپیش ہے اور مشرق وسطیٰ یا کسی اور حصے سے فرقہ واریت کی آگ کو ہر ممکن طور پر روکا جائے گا ۔ سیکرٹری خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں اسرائیل کو ایک بناوٹی ریاست قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں کبھی بھی امن کو خواہشمند نہیں رہا۔

سینیٹر حاجی عدیل کے سوال کے جواب میں سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے ہماری پالیسی واضح ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر فورم پر مسلم دنیا کے اتحاد اور ہم آہنگی پر زور دیا ہے اور کسی بھی ایسے عنصر کی حوصلہ شکنی کی جائے گی جو ہمارے معاشرے میں دراڑیں پیدا کرے۔

متعلقہ عنوان :