نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ انتظامیہ کی غفلت کے باعث تاخیر کا شکار ، واپڈا ایک ارب ڈالر غیر ملکی امداد حاصل کرنے میں ناکام ،منصوبے میں تکنیکی خا میوں کے باوجود اس کی تخمینہ لاگت 2 کھرب 75 ارب روپے تک پہنچ گئی ،بیرونی ممالک اور نجی بینکوں سے حاصل قرضے پر ہر ماہ 3.5 فیصد سود ادا کیا جارہا ہے، اربوں روپے اس مد میں ادا کئے جاچکے لیکن منصوبے پر کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوسکی

اتوار 1 مارچ 2015 09:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مارچ۔2015ء) نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ انتظامیہ کی غفلت کے باعث تاخیر کا شکار ہوگیا ہے‘ واپڈا اس پراجیکٹ کیلئے ایک ارب ڈالر غیر ملکی امداد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جبکہ دوسری جانب منصوبے میں تکنیکی خامیاں موجودہونے کے باوجود اس کی تخمینہ لاگت 2 کھرب 75 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے ‘ بیرونی ممالک اور نجی بینکوں سے حاصل کئے گئے قرضے پر ہر ماہ 3.5 فیصد سود ادا کیا جارہا ہے اور اب تک اربوں روپے اس مد میں ادا کئے جاچکے ہیں لیکن منصوبے پر کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر گزشتہ کئی سالوں سے کام جاری ہے لیکن متعلقہ حکام اس منصوبے کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے میں ناکام دکھائی دیئے ہیں منصوبے کے پی سی ون کو بار بار ریوائز کیا جارہا ہے 37 ارب روپے سے شروع ہونے والا توانائی کا بڑا منصوبہ اس وقت نئے پی سی ون کے مطابق 2 کھرب 75 ارب روپے خرچ کرنے کے بعد ہی مکمل ہوگا۔

(جاری ہے)

وزارت پانی و بجلی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واپڈا اس منصوبے کو مکمل کررہا ہے اور اس پراجیکٹ کیلئے ایک ہزار ملین ڈالر غیر ممالک سے لئے جانے تھے جن میں سے اب تک 670 ملین ڈالر مل چکے ہیں جبکہ بتیس ملین ڈالر کویت نے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے باقی ماندہ 298 ملین ڈالر (29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) کے شارٹ فال کا سامنا ہے اس حوالے سے واپڈا اور وزارت پانی و بجلی کے متعلقہ حکام نے مختلف ممالک کے ساتھ رابطے کئے ہیں لیکن تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود واپڈا کو غیر ملکی امداد اور فنڈز نہیں مل سکے ہیں۔

سعودی عرب نے 200 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن یہ رقم نہیں مل سکی اسی طرح ایگزم بینک سے بھی رقم حاصل کرنے کیلئے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ اس پراجیکٹ کیلئے حاصل ہونے والے غیر ملکی قرضہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان کو 3.5 فیصد سود بھی ادا کرنا پڑ رہا ہے یہ منصوبہ مکمل ہونے سے قبل ہی وفاقی حکومت کے ذمے اربوں روپے کا سود واجب الادا ہے ۔

اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے واپڈا کے میڈیا ایڈوائزر عابد رانا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اعتراف کیا کہ اس منصوبے کا ریوائز پی سی ون 2 کھرب 74 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے تاہم انہوں نے غیر ملکی امداد سے حاصل ہونے والی رقم اور سود سمیت دیگر امر کے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر جنرل زبیر سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے فون وصول نہ کیا۔

متعلقہ عنوان :