پاکستان کوجلدترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑاکردینگے ، وزیر اعظم، ہمارے ساتھ چلنے والے ممالک ہم سے آگے نکل گئے ہیں اور ہم آج بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں 20 سال پہلے کھڑے تھے،پاکستان بھر میں موٹر وے کا جال بچھانا چاہتے ہیں جس سے صوبے ایک دوسرے کے نزدیک آ جائیں گے ،فاصلے کے ساتھ دلوں کے فاصلے بھی کم ہو جائیں گے،وہ وقت دور نہیں جب موٹروے کی تعمیر سے لوگ جہاز کے بجائے سڑکوں پر سفر کرنا پسند کریں گے،موٹروے سے ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا،شاہراہیں بننے سے آمدنی ہوگی اور تجارت بڑھے گی ،بڑے منصوبوں کی تکمیل کے لئے ملکی وسائل پر انحصار کریں گے کراچی سے لاہور موٹروے جلد شروع ہوکر پایہ تکمیل تک پہنچے گا،سڑکوں کا جال افغانستان تک لے جانا چاہتے ہیں،ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اصلاح کرنی ہے ،توانائی کے مسئلے کو 2017 تک نمٹادیں گے، بجلی کی پیداوار کیلیے تھر میں کوئلے کے ذخائر بروئے کار لائیں گے،کراچی تا لاہور موٹروے M9 کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 12 مارچ 2015 09:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مارچ۔2015ء ) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ چلنے والے ممالک ہم سے آگے نکل گئے ہیں اور ہم آج بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں 20 سال پہلے کھڑے تھے، پاکستان کوجلدترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑاکردینگے ، پاکستان بھر میں موٹر وے کا جال بچھانا چاہتے ہیں جس سے صوبے ایک دوسرے کے نزدیک آ جائیں گے ،فاصلے کے ساتھ دلوں کے فاصلے بھی کم ہو جائیں گے اوروہ وقت دور نہیں جب موٹروے کی تعمیر سے لوگ جہاز کے بجائے سڑکوں پر سفر کرنا پسند کریں گے، موٹروے سے ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا،شاہراہیں بننے سے آمدنی ہوگی اور تجارت بڑھے گی ،بڑے منصوبوں کی تکمیل کے لئے ملکی وسائل پر انحصار کریں گے کراچی سے لاہور موٹروے جلد شروع ہوکر پایہ تکمیل تک پہنچے گا،سڑکوں کا جال افغانستان تک لے جانا چاہتے ہیں،ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اصلاح کرنی ہے ،توانائی کے مسئلے کو 2017 تک نمٹادیں گے،کون سی ایسی نعمت ہے جو اس خطے میں موجود نہیں ہے ، یہ خطہ دوسروں پر انحصار کم کرسکتا ہے ،بجلی کی پیداوار کیلیے تھر میں کوئلے کے ذخائر بروئے کار لائیں گے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو ٹول پلازہ سے تقریبا12کلو میٹردور کراچی تا لاہور موٹروے M9 کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ،اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی لاہور موٹر وے منصوے کے حیدرآباد سیکشن کا افتتاح کر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا،وزیراعظم کے ساتھ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد بھی موجود تھے ۔لاہور کراچی موٹر وے 5 مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا پہلے مرحلے میں کراچی سے حیدرآباد تک 6 رویہ موٹر وے تعمیر کی جائے گی اڑھائی سال میں مکمل ہونے والے اس منصوبے میں8 انٹر چینج بنائے جائیں گے جو اڑھائی سال میں 361 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا،جس سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا منصوبے کی تکمیل سے سامان کے نقل و حمل میں آسانی اور معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت کے دیڑھ سال بھی مکمل نہیں ہوئے موٹر وے کی بنیاد رکھ دی ،پہلے مرحلے میں کراچی سے حیدرآباد موٹر وے کی تعمیر ہو گا دوسرے مرحلے میں حیدرآباد سے سکھر تک موٹر وے تعمیر کیا جائیگا جس کے لئے وسائل کا انتظام کر رہے ہیں سکھر سے ملتان تک منصوبہ پاکستان چین راہداری کے تحت مکمل کیا جائیگا جبکہ ملتان سے لاہور تک موٹر وے کا کام فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او )کے حصے میں آئیگا اس منصوبے پر کام کے لئے ایف ڈبلیو او تیارہے ، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے ہمیشہ کھٹن حالات میں بڑے منصوبے مکمل کئے ،بلوچستان میں جان ہتھیلی پر سڑکیں بنائی کیونکہ وہاں سیکیورٹی کا بڑا مسئلہ تھا اس کام کے دوران شہادتیں بھی ہوئیں اور بہت سارے زخمی بھی ہوئے ایف ڈبلیو او نے گولیوں کا سامنا بھی کیا یہ یقینا مبارکباد کے مستحق ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا خواب تھا کہ پاکستان میں بھی وہ دن آئے جب یہاں موٹر و ے کا جال بچھایا جائے اور انفرا اسٹرکچر بنے،1991میں پاکستان میں موٹروے بنا جو پشاور سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے لاہور کے لئے تھا لیکن یہ ہماری بدقسمتی رہی کہ یہ تسلسل جاری نہ رہ سکا آج ہمارے ساتھ چلنے والے ممالک ترقی کی دوڑ میں بہت آگے چلیں گئے جبکہ آج بھی وہیں کھڑے ہیں جس کے ذمہ دار ہم خود ہیں۔

ہم نے رکاوٹیں خود کھڑی کی ہیں اس لئے پیچھے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دوڑ کر ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کھڑے ہونا چاہئے ہمارے پاس نصف سے زائد نوجوان نسل ہے اس کی بدولت ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں ہمارے نوجوان دنیا بھر میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کررہے وہ پاکستان میں بھی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کے کام کو بھی تیزی کے ساتھ شروع کیا جائے گاجو پورٹ سے شروع ہو گی اورM9سے ملے گی ،سڑک کی لمبائی42کلو میٹر ہے اور اس کی تعمیر کا مقصد کم سے کم وقت میں M9تک پہنچنا ہے تاکہ وقت کی بچت ہو سکے اور موٹرے تک پہنچنے میں آسانی ہو۔

انہوں نے کہا کہ چند ہفتے پہلے ہزارہ موٹر وے کا آغاز کیا جو کہ تیزی سے مراحل طے کر ری ہے خنجراب سے گوادر تک موٹر وے بنانے کی تیاری بھی ہو رہی ہے پاکستان چین کوریڈور میں یہ منصوبہ موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھر میں موٹرویز کا جال بچھانا چاہتے ہیں تاکہ فاصلے سمٹ سکے اور صوبے ایک دوسرے کے قریب آسکیں،منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کی آمدنی دن دگنی رات چوگنی ترقی کرے گی افغانستان سے بھی پشاور کابل موٹر وے پر بات چیت ہوئی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب موٹروے کی تعمیر سے لوگ جہاز کے بجائے سڑکوں پر سفر کرنا پسند کریں گے۔

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کو معیشت ،دہشت گردی اورتوانائی بحران جیسے چیلنجز کا سامنا ہے فوج ضرب عضب میں دہشتگردوں کو شکست دے رہی ہے اوروہ وقت دور نہیں جب پاکستان کو دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کر دیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ2017ء تک توانائی بحران پر قابو پا لیں گے اور10ہزار میگا واٹ سسٹم میں شامل کر دیا جائیگا اس مقصد کے لئے پی ایس ڈی پی سے رقم فراہم کی جا رہی ہے IMF یاورلڈ بینک سے رقم لیکر ہم کوئی رسک نہیں لینا چاہتے کوشش ہے کہ ہر بڑے منصوبے کو اپنے وسائل سے مکمل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ایل ین جی کے ذریعے3600میگا واٹ بجلی بنائیں گے ،چین سے بھی3سے4ہزار میگا واٹ بجلی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے حاصل کریں گے ۔وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لئے تھر میں کوئلے کے ذخائر بروئے کار لائیں گے ،تھرکی کانوں سے اتنا کوئلہ نکالیں گے کہ دوسرے ممالک کو بھی دے سکیں، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے دن رات کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی حیدرآباد موٹر وے کا شمار پاکستان کی بہترین سڑکوں میں ہوگا۔کراچی سے پشاور اور پشاور سے کابل تک موٹروے بنائیں گے جس کے لئے افغان صدرسے بھی بات چیت کی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ دن جلد آئے گا جب اسی موٹر وے کے ذریعے گوادر سے پشاور اور سینٹرل ایشیاء تک رسائی ملے گی جس سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔ پاکستان ، چین ، بھارت کی آبادی ڈھائی سے 3 ارب کے درمیان ہے جس سے ہم خطے میں رہ کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

یہ خطے آپس میں تعاون کے ذریعے خوشحالی حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جو جنگ لڑ رہا ہے اللہ اس میں جلد کامیاب کرے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے سیکٹر میں بجٹ بڑھانا چاہتے ہیں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی بہتری لانا چاہتے ہیں، صنعتیں لگانے سے یہاں بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا، بے روزگاری کے خاتمے سے غربت ختم ہوگی۔ موٹروے کی تعمیر سے زراعت کے شعبے کی لاگت میں بھی کافی کمی آئے گی ۔