سانحہ ماڈل ٹاؤن،شہباز شریف نے اپنا دامن صاف کردیا،واقعہ کا سارا ملبہ راناثناء اللہ اور توقیر شاہ پر گرا دیا، وزیراعلیٰ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے دفتر پہنچ گئے ،بیان حلفی جمع کرادیا،صبح9 بجے واقعہ کا علم ہوا ،کسی کو آپریشن اور طاقت کا استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا ،واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو اسی وقت عہدوں سے ہٹا دیا تھا ،شہباز شریف

اتوار 15 مارچ 2015 08:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مارچ۔2015ء)وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی ٹیم جے ٹی آئی کے روبرو پیش ہوگئے ،وزیر اعلیٰ نے اپنا بیان حلفی جمع کراتے ہوئے اپنا دامن صاف کر دیا اور واقعہ کاسارا ملبہ سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ اور توقیر شاہ پر گرا دیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے سی پی او کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ کی سربراہی میں جے ٹی آئی کے سامنے پیش ہوئے اور حلفیہ بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سارے واقعہ کو دیکھ رہے ، مجھے صبح9 بجے واقعہ کا علم ہوا جس کے بعد پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر پیچھے ہٹنے کا حکم دیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے کسی کو بیرئیر ہٹانے کی ہدایت نہیں کی تھی بلکہ راناء اللہ اس واقعہ کو دیکھ رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ میں نے کسی کو طاقت کا استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا اور نہ کسی کو آپریشن کا حکم دیا تھا جبکہ واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو اسی وقت عہدوں سے ہٹا دیا تھا ۔واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم روزانہ کی بنیاد پر واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے جبکہ سابق صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے ۔

اس سے قبل گواہوں اور پولیس اہلکاروں کے بھی بیان ریکارڈ کئے جا چکے ہیں ۔واضح رہے کہ کہ 17 جون2014 کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس کی فائرنگ سے پاکستان عوامی تحریک کے 14 کارکن جاں بحق ہوگئے تھے ،اس واقعہ کے خلاف مقدمہ میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا نام بھی شامل کیا گیا تھا

متعلقہ عنوان :