چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس، عدالتی افسران کی سروس کے رولز میں ترمیم اور جیل پٹیشنز کو سماعت کے لیے لگانے کے حوالے سے غور ،دو جج صاحبان کیجانب سے رولز کے مسودہ کی چند ترامیم کے ساتھ منظور ی

جمعہ 27 مارچ 2015 09:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مارچ۔2015ء)چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں مقدمات کو نمٹانے ، عدالتی افسران کی سروس کے رولز میں ترمیم اور جیل پٹیشنز کو سماعت کے لیے لگانے کے حوالے سے غور کیا گیا۔اجلاس کے آغاز میں چیف جسٹس نے جسٹس مقبول باقر کو خوش آمدید کہا ۔جسٹس مقبول باقر سپریم کورٹ میں تقرری کے بعد پہلی مرتبہ فل کورٹ اجلاس میں شرکت کر رہے تھے ۔

جبکہ اجلاس میں مقدمات کو نمٹانے کے حوالے سے بھی غور کیا گیا اور اس بارئے اجلاس کو بتایا گیا کہ یکم جولائی 2014سے 14مارچ 2015تک سپریم کورٹ نے 10942مقدمات کو نمٹایا جبکہ اس عرصہ کے دوران10291مقدمات درج ہوئے۔سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 22276رہ گئی ہے ۔ چیف جسٹس نے اس بات کو سراہا کہ سپریم کورٹ میں مقدمات کو نمٹائے جانے کی شرح مقدمات کے اندراج سے زیادہ ہے اور مقدمات کو نمٹانے کے حوالے سے جج صاحبان سخت محنت کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سپریم کورٹ کے ملا زمین ،افسران کے سروس رولز کا بھی جائزہ لیا گیا اور دو جج صاحبان کی جانب سے رولز کے مسودہ کو چند ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا گیا اور جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس میا ں ثاقب نثار پر مشتمل جج صاحبان کی رولز کمیٹی کی کاوشوں کو سراہا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جن فیصلو ں کو رپورٹنگ کے لیے منظور کیا جائے گا ان کو سپریم کورٹ کی سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جیل پٹیشنز کو عدالت کے روبرو سماعت کے لیے لگایا جائے گا

متعلقہ عنوان :