’فوج سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے‘:پارلیمانی سکریٹری برائے خزانہ،مشاورت کے لئے، معاملے کو پارلیمنٹ کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا:ایمنسٹی انٹرنیشنل یا دیگر بین الااقوامی فورم ہماری مجبوری کو سمجھیں۔ ہم سزائے موت کے فیصلوں کے لئے معذرت خواہ نہیں ، رانا افضل

ہفتہ 4 اپریل 2015 03:43

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اپریل۔2015ء)مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اور پارلیمانی سکریٹری برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال میں سعودی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اپنی افواج سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔مشاورت کے لئے، معاملے کو پارلیمنٹ کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔

وائس آف امریکہ کے پروگرام ’اِن دی نیوز‘ میں بات کرتے ہوئے، رانا افضل نے بتایا کہ ’سعودی عرب سے پاکستان کے اعلیٰ ترین وفد کی واپسی کے بعد، وزیر اعظم نے طویل اجلاس منعقد کئے ہیں اور معاملات کا تمام پہلوں سے جائزہ لینے کے بعد، پاکستانی فوج سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ہم اس مسئلے کو پارلیمنٹ کے سامنے بھی پیش کریں گے، تاکہ ان کا نقطہ نظر بھی سامنے آئے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے کہ کسی فیصلے میں اپوزیشن کا ان پٹ بھی لیا جائے‘۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ’اعلیٰ ترین وفد سعودی عرب گیا تھا، جس نے برادر ملک کی سلامتی کے لئے ضروریات کا جائزہ لیا؛ اور سعودی حکام کی درخواست لے کر وطن واپس لوٹا ہے۔ایک دوسرے سوال پر، رانا افضل نے فوجی عدالتوں سے موت کی سزا کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ پاکستان کے معروضی حالات کیا ہیں۔انھوں نے واضح کیا کہ ’جنھیں سزاء سنائی جا رہی ہے، انھوں نے ہمارے بچے قتل کئے ہیں‘۔انھوں نے کہا کہ ’ایمنسٹی انٹرنیشنل یا دیگر بین الااقوامی فورم ہماری مجبوری کو سمجھیں۔ ہم سزائے موت کے ان فیصلوں کے لئے معذرت خواہ نہیں ہیں، اور اپنے ملکی قانون کے مطابق، ان سزاوں پر عملدرآمد بھی کریں گے۔

متعلقہ عنوان :