پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کرنیوالی مڈ وائف کیساتھ آئے رشتہ دار مردگرفتار ،تھانے میں بند

منگل 7 اپریل 2015 02:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اپریل۔2015ء) محکمہ ہیلتھ کی کمیونٹی مڈ وائف اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کر رہی تھیں کہ ان کے ساتھ آئے رشتہ دار مردوں کو پولیس نے گرفتار کر کے سول لائن تھانے میں بند کر دیا۔ خواتین مظاہرین نے مال روڈ ٹریفک کیلئے بند کر کے دھرنا دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی نے ہمیں کہا کہ ایک گھنٹہ تک مردوں کو چھوڑ دیں گے لیکن ابھی تک نہ ان سے ملایا جا رہا ہے اور نہ ہی بات سنی جا رہی ہے۔

روبینہ کوثر، صائمہ نورین، ساجدہ نسرین، ثمینہ، رضیہ بی بی سمیت دیگر نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ میڈم صباء صادق نے ہمارے مطالبات تسلیم کر لئے تھے اور مسائل حل کرانے کی یقین دہانی بھی کروائی‘ ہم پرامن احتجاج کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر سے دو سو خواتین مظاہرے میں شرکت کر رہی تھیں کہ ہمارے ساتھ آئے رشتہ دار 6 مردوں محمد اسلم، شرف خاں، فیض احمد، عبداللطیف اور محمد عامر کو پولیس گاڑی میں زبردستی ڈال کر لے گئی۔

میڈیا پر خبر چلنے کے بعد ڈی ایس پی نے کہا کہ ایک گھنٹے تک سب کو چھوڑ دیا جائے گالیکن بعد میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ ان کے خلاف مقدمات درج کر دیئے گئے ہیں اور صبح ان کی کورٹس سے ضمانت کروا لیں۔ مظاہرین سی ایم ڈبلیو نے کہا کہ پولیس اہلکار ہم سے طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں اور مذاق اڑاتے ہیں جبکہ ایک ڈی ایس پی نے کہا ہے کہ میڈیا جانے کے بعد آپ کو بھی حوالات میں بند کر دینگے۔کمیونٹی مڈ وائف مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بہن بیٹیوں سے پولیس کے ناروا سلوک کا فوری نوٹس لیں اور ہمارے رشتہ دار مردوں کو رہا کروائیں‘ ہم دور دراز علاقوں سے آئی ہیں۔