ذوالفقار علی بھٹو نے سندھ کو2حصوں میں تقسیم کیا تھا،پرویز مشرف،سندھ میں کبھی اردو بولنے والا وزیراعلیٰ نہیں بنا،پاکستان میں ہر کسی پر مقدمات بن جاتے ہیں،عشرت العباد سے اچھے تعلقات تھے،فوج حکومت کے کہنے پر چلتی ہے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 8 اپریل 2015 06:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اپریل۔2015ء)سابق صدر جنرل ریٹائر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سندھ کو2حصوں میں تقسیم کیا تھا،سندھ میں کبھی اردو بولنے والا وزیراعلیٰ نہیں بنا،پاکستان میں ہر کسی پر مقدمات بن جاتے ہیں ،عشرت العباد سے اچھے تعلقات تھے،فوج حکومت کے کہنے پر چلتی ہے،12 مئی کو دو گروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا،میرے دور میں کراچی میں امن تھا۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اس ملک کا بڑا مسئلہ ہے،آپریشن ضرب عضب بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا یہ آپریشن درست ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج حکومت کے کہنے پر چلتی ہے،کراچی کو ذوالفقار علی بھٹو نے اولڈ سندھ اور نیوسندھی میں تقسیم کیا،کراچی آپریشن درست سمت چل رہا ہے کراچی میں تمام سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے سیاستدانوں کا ہاتھ ہے اصل میں کراچی کے دشمن تحریک طالبان پاکستان اور فرقہ وارانہ دہشتگردی ہے میرے دور میں کراچی بلکہ پورے سندھ میں امن تھا معیشت بھی بہتر تھی۔انہوں نے کہا کہ میرے دور میں نوگوایریا ختم ہوگئے تھے کراچی روشنیوں کا شہر بن گیا تھا،ترقیاتی منصوبے چل رہے تھے۔انہوں نے ہکا کہ ایم کیو ایم حقیقت ہے سندھ میں ایم کیو ایم کو سائیڈ لائن نہیں کیا جاسکتا۔

سندھ میں کبھی اردو بولنے والا سندھی وزیراعلیٰ نہیں بنا۔انہوں نے کہا کہ12مئی کو جو ہوا قوم جانتی ہے،میں نے کبھی کسی کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا12مئی کو2گروپوں میں فائرنگ ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ 2002ء کے انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا تھا کسی پر کوئی پابندی نہیں تھی،میں وہی کرتا ہوں جو پاکستان کے لئے بہتر ہے۔ایک سوال پر کہا کہ میں بیٹھ سکتا ہوں سفر نہیں کرسکتا،رضا قصوری ڈاکٹر نہیں انہوں نے جو کہا وہ غلط ہے ۔