سعودی عرب کا دفاع حرمین شریفین کا دفاع ہے،پاکستان کا بچہ بچہ حرمین کے تحفظ کیلئے اپنی جانیں نچھاور کرنے کیلئے تیار ہے،ممبران پارلیمنٹ نے کسی سازش کا شکار ہو کر درست فیصلہ نہ کیا تو پاکستانی قوم ہر شہر میں ان کا محاسبہ کرے گی،ثالثی کی باتیں کر کے یمن میں بغاوت کو قانونی حیثیت دلوانے کی کوششیں کی جارہی ہیں،مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ملک گیر تحریک چلائیں گے،تحفظ حرمین شریفین کارواں،جلسوں و کانفرنسوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا،حرمین کا تحفظ سیاسی مسئلہ نہیں اور نہ ہی یہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ ہے،حوثی باغیوں کے مکہ اور مدینہ کی طرف بڑھے والے ناپاک قدم روکنا ہوں گے، اس مسئلہ کو شیعہ سنی جنگ نہیں بننے دیں گے،تحفظ حرمین شریفین کارواں اور جلسہ عام سے مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین اور جید علماء کرام کا خطاب

جمعہ 10 اپریل 2015 05:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 اپریل۔2015ء)جماعة الدعوة کے زیر اہتمام تحفظ حرمین شریفین کارواں اور جلسہ عام سے مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین اور جید علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کا دفاع حرمین شریفین کا دفاع ہے،پاکستان کا بچہ بچہ حرمین کے تحفظ کیلئے اپنی جانیں نچھاور کرنے کیلئے تیار ہے،ممبران پارلیمنٹ نے کسی سازش کا شکار ہو کر درست فیصلہ نہ کیا تو پاکستانی قوم ہر شہر میں ان کا محاسبہ کرے گی،ثالثی کی باتیں کر کے یمن میں بغاوت کو قانونی حیثیت دلوانے کی کوششیں کی جارہی ہیں،مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ملک گیر تحریک چلائیں گے،تحفظ حرمین شریفین کارواں،جلسوں و کانفرنسوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا،حرمین کا تحفظ سیاسی مسئلہ نہیں اور نہ ہی یہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ ہے،حوثی باغیوں کے مکہ اور مدینہ کی طرف بڑھے والے ناپاک قدم روکنا ہوں گے، اس مسئلہ کو شیعہ سنی جنگ نہیں بننے دیں گے،جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ عوام حرمین شریفین کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے جہاں حرمین کے تحفظ کی بات آجائے وہاں سیاست نہیں ہوتی۔اس مسئلہ پر فرقہ واریت کا رنگ نہیں چڑھنے دیں گے۔اس وقت ملک میں سعودی عرب مخالف لابیاں کام کر رہی ہیں۔حرمین کے دفاع سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ہم سارے پاکستان میں زبردست اتحاد کی قوت کھڑی کریں گے۔حرمین اور سعودی عرب کا دفاع ایک ہے۔کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔

پاکستانیوں کیلئے یہ بات ناقابل برداشت ہے کہ عوام کے ووٹ حاصل کر کے پارلیمنٹ میں پہنچنے والے ممبران حرمین کے دفاع کی بات نہ کریں۔ہمیں یقین ہے کہ سب پارلیمنٹ ممبران کے دلوں میں حرمین شریفین کی محبت ہے۔ان شاء اللہ وہ صحیح فیصلہ کریں گے لیکن اگر کسی سازش کاشکار ہو کر غلط فیصلہ کیاگیا توعوام شہر شہر جا کر ہر ممبر کا محاسبہ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ جب پاکستان نے ایٹمی دھماکوں کا اعلان کیا اور حکومت نے عوام کے تعاون سے ایٹمی دھماکے کئے تو امریکہ و یورپ نے پاکستان پر پابندیاں لگا دیں۔

ان حالات میں سعودی عرب نے پاکستان کو پیغام دیا کہ گھبرانا نہیں ہے ہمارا تیل و دیگر وسائل پاکستان کے لئے حاضر ہیں۔سعودی عرب نے امریکی ناراضگی کی پرواہ نہیں کی اور کئی سال تک مفت تیل فراہم کیا۔انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں غلط پروپیگنڈہ کر کے امت میں دراڑیں پیدا کرنے کی کوششیں کرر ہی ہیں۔افغانستان میں اتحادیوں کو شکست ہوئی اب اسلام دنیا کی سپر پاور بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا روحانی مرکز سعودی عرب مسلمانوں کی قیادت کرے گا۔میدانوں میں شکست کھانے والے امریکہ اور اس کے اتحادی سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔مسلم ملکوں میں بغاوتوں کو ہوا دی جا رہی ہے ۔پاکستان ،افغانستان میں یہی کھیل کھیلا گیا اور انہیں میدان جنگ بنایا گیا ۔بیرونی قوتوں کا نشانہ سعودی عرب ہے اور یمن کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

جو غیر اللہ کے سامنے نہیں جھکتے دشمنان اسلام انہیں برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکی صدر اوباما انڈیا میں ان دنوں میں آیا جب شاہ عبداللہ فوت ہوئے ۔انڈیا میں اس نے دفاعی معاہدہ کیا اور سعودی عرب پہنچا ۔جب امریکی صدر کا طیارہ اترا اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز استقبال کے لئے آئے تو اس وقت مسجد میں اذان کی آواز بلند ہوئی اور خادم الحرمین شریفین نے اللہ اکبر کی صدا بلند ہوتے ہی اسے وہیں چھوڑا اور اپنے رفقاء کے ہمراہ مسجد چلے گئے۔

جب وہ صدر امریکہ کے استقبال کو چھوڑ کر مسجد کی طرف جا رہے تھے تو ہم نے اسی دن سمجھ لیا تھا کہ حالات اب بدل چکے ہیں۔اب ان شاء اللہ سعودی عرب امت مسلمہ کی قیادت کرے گا اور آسمانوں سے مدد آئے گی۔انہوں نے کہاکہ جماعةالدعوة حرمین کے دفاع کیلئے ہراول دستہ کا کردارادا کرے گی۔مسلم کانفرنس کے سربراہ ،سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ حرمین شریفین کو ان شاء اللہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

ایٹمی پاکستان کے حکمرانوں کو کردار ادا کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے اور مسلم دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے حرمین کے دفاع کی ذمہ داری کو نبھایا جائے۔جماعة الدعوة اس انتہائی حساس موقع پر حرمین کے تحفظ کے لئے اتنا بڑا پروگرام کرنے پر مبارکباد کی مستحق ہے۔ اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ سیاستدانوں نے پارلیمنٹ کو یمن کا میدان بنایا ہوا ہے۔

ہم حرمین کے تحفظ کے لئے اپنی اولادوں کو لے کر میدان میں نکلیں گے۔تحفظ حرمین شریفین کے لئے ملک بھر کی سب جماعتوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ہم اس جنگ کو شیعہ سنی جنگ نہیں بننے دیں گے دشمن کی اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیت اللہ اور روضة الرسولﷺ کا محافظ اللہ ہے ۔اگر ضرورت پڑی تو پاکستانی عوامی سمیت پوری امت مسلمہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے کے لئے تیارہے۔

جماعة الدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے عربی زبان میں پرجوش خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو حرمین شریفین کے دفاع کے لئے چن لیا ہے۔ مسلمان حرمین شریفین کی طرف بڑھنے والے ہاتھ توڑ ڈالیں گے اور دفاع کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔انکی اس بات پر ہزاروں افراد نے ہاتھ اٹھا کر انکی تائید کی۔

انہوں نے کہا کہ بعض نام نہاد دانشور کہتے ہیں کہ پاکستان کو یمن اور سعودی عرب کی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہئے ایسے لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کا حق ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ جماعة الدعوة سرزمین حرمین الشریفین کے دفاع کے لئے ہروال دستہ کا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔عبدالرحمان مکی نے کہا کہ یمن میں بغاوت دو اسلامی ملکوں کی لڑائی نہیں ۔

صلح کی باتیں کر کے مسئلہ کو الجھایا جا رہا ہے۔یہ یمن اور سعودی عرب میں جنگ نہیں بلکہ حوثی باغیوں کے خلاف کاروائی ہے جس کی پشت پناہی امریکہ،اسرائیل اور اس کے اتحادی کر رہے ہیں۔انصار الامة کے رہنما مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ یمن سعودیہ کا پڑوسی ملک ہیں۔یمن کے بارڈر پر حوثی قبیلہ آباد ہے جس نے اپنا نظریہ ایک عرصے تک چھپائے رکھا اور اب اپنے عزائم کو ظاہر کیا تو کہا کہ ہم حرمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یمن کا مسئلہ اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ حرمین کے دروازے پر حملہ ہے۔سفارتکاروں کو متحرک کیا جا رہا ہے کہ سیز فائر کروایا جائے اگر سیز فائر ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ یمن نے باغیوں کے قبضے کو تسلیم کرلیاجو کہ سر اسر غلط ہو گا۔یہ یمن کا اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ عالم اسلام اور حرمین کے تحفظ کا مسئلہ ہے۔انہون نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کواعتماد دلائے کہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام تمہارے ساتھ ہیں۔

مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ یمن کے باغیوں نے سرزمین حرمین شریفین کو ٹارگٹ بنایا ہے اب ہر مسلمان کی غیرت جاگ جانی چاہئے۔یہودو نصاریٰ اتنے آگے جا چکے ہیں کہ ہمیں حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔انہوان نے کہا کہ کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہو سکتا جب تک اسے اپنی جان و مال سے حرمین شریفین زیادہ عزیز نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے پارلیمنٹ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔جماعت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ حوثی باغیوں کے مکہ و مدینہ کی طرف بڑھتے قدموں کو روکنا ہو گا۔سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی اب پاکستان کو سعودی عرب کا احسان فراموش نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے ہم ہر دم تیار ہیں۔

رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل سعودی عرب کے خلاف ناپاک عزائم رکھتے ہیں۔آج کا تحفظ حرمین شریفین کا پروگرام امریکہ و اسرائیل کے لئے پیغام ہے کہ تمہاری سازشیں ناکام ہوں گی۔اور ناپاک عزائم پایہ تکمیل تک نہیں پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل کے خلاف اور تحفظ حرمین کے لئے ہر مسلمان اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے کے لئے تیار ہے۔

پاسبان حرمین شریفین کے کنوینر مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ ہم حرمین کے تحفظ کے لئے جانیں قربان کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔حافظ محمد سعید کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے حرمین شریفین کے دفاع کے لئے جانیں قربان کریں گے۔ہم کعبہ کے پاسبا ن بن کر دنیا کو دکھائیں گے۔جماعت اسلامی کے رہنمامیاں محمد اسلم نے کہا کہ حرمین کا تحفظ ہمارے ایمان کا تقاضا ہے۔

اگر کسی نے حرمین کی جانب بری نگاہ سے دیکھا توبچوں سمیت حرمین کی حفاظت کے لئے جانیں قربان کریں گے۔مسلمانوں کی آپس میں لڑائی مغربی ایجنڈے کا حصہ ہے۔سعودی عرب محفوظ ہو گا تو حرمین محفوظ رہے گا۔ہم سب حرمین کے تحفظ کے لئے متحد ہیں۔زیرو پوائنٹ سے شروع ہونے والے کارواں میں تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

بعد ازاں پریس کلب کے سامنے گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں شریک افراد میں تحفظ حرمین شریفین کے مسئلہ پر زبردست جو ش و جذبہ دیکھنے میں آیا۔ کارواں اور جلسہ عام سے امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، سردار عتیق احمد خاں، مولانا محمد احمد لدھیانوی، حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا فضل الرحمن خلیل، زبیر احمد ظہیر،حافظ عبدالغفار روپڑی، جمشید دستی، مولاناامیر حمزہ،قاری یعقوب شیخ، میاں محمد اسلم،مفتی مبشر احمد ربانی،مولانا سیف اللہ خالد، حافظ محمد مسعود، حافظ طلحہ سعید، حافظ خالد ولید،علی عمران شاہین ودیگر نے خطاب کیا۔