یمن کا بحران جاری رہنے سے خطے پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے،جنرل راحیل شریف، دہشت گردی کا خاتمہ ہمارا ہدف ہے آپریشن کامقصد عوامی خواہشات کے مطابق معمولات زندگی کی بحالی و استحکام ہے، مقاصد کے حصول کیلئے قومی لائحہ عمل پر من و عن عمل درآمد ضروری ہے،آرمی چیف کاکور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب، پیشہ وارانہ امور‘ آپریشنل تیاریوں سمیت اندرونی و بیرونی سلامتی‘ مشرق وسطی ٰو یمن کی صورتحال پر تفصیلی غور

ہفتہ 11 اپریل 2015 04:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اپریل۔2015ء) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ یمن کا بحران جاری رہنے سے خطے پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے ۔ دہشت گردی کا خاتمہ ہمارا ہدف ہے آپریشن کامقصد عوامی خواہشات کے مطابق معمولات زندگی کی بحالی اور استحکام ہے مقاصد کے حصول کیلئے قومی لائحہ عمل پر من و عن عمل درآمد ضروری ہے۔جمعہ کے روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں پیشہ وارانہ امور‘ آپریشنل تیاریوں کے علاوہ اندرونی و بیرونی سلامتی‘ مشرق وسطیٰ اور یمن کی صورتحال پر بھی تفصیلی غور کیا گیا کانفرنس نے رائے دی کہ یمن کی صورتحال اور بحران جاری رہا تو خطے کی سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

آرمی چیف نے کانفرنس سے خطاب میں آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہدف دہشت گردی کا خاتمہ ہے اس پر توجہ مرکوز رکھی جائے تمام کمانڈوز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے پر توجہ مرکوز رکھیں شہروں میں دہشت گردوں کے بقیہ ٹھکانوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

(جاری ہے)

شہری علاقوں میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی پکڑا جائے اور اس مقصد کیلئے خفیہ اداروں کی اطلاعات پر آپریشن تیز کیے جائیں انہوں نے کہا کہ مطلوبہ مقاصد کے حصول کیلئے قومی لائحہ عمل پر من و عن عمل درآمد ضروری ہے دہشت گردوں کے علاوہ ان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے آرمی چیف نے بے گھر افراد کی باوقار انداز میں واپسی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے گھر افراد کی واپسی ضرب عضب کی کامیاب حکمت عملی کی عکاس ہے انہوں نے کہا کہ آپریشن کا مقصد عوامی خواہشات کے مطابق معلومات زندگی کی بحالی اور استحکام ہے۔

متعلقہ عنوان :