پی ٹی آئی استعفے دے چکی ،بات ڈی سیٹ کی ہوتی تو بات کرسکتے تھے ، فضل الرحمان ،ہم آئین کے اندر رہ کر درمیانی راستہ چاہتے ہیں ، وزیراعظم اچھے دل کے آدمی ہیں ، دھرنوں کے دوران صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا مگر پارلیمانی اجلاس میں مطمئن نہیں کرسکے ، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 31 جولائی 2015 08:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر بات ڈی سیٹ کی ہوتی تو اس پر ہم بات کرسکتے تھے مگر پی ٹی آئی استعفے دے چکی ہے ،ہم درمیانی راستہ چاہتے ہیں جو آئین کے اندر موجود ہو، وزیراعظم اچھے دل کے آدمی ہیں دھرنوں کے دوران انہوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہ ہمارا موقف ہے کہ آئین سے ہٹ کر کوئی بات نہ ہو اور کوئی بھی معاہدہ آئین سے ماورا نہیں ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے استعفوں پر دستخط کئے ہیں اس لئے ان کی سیٹیں خود بخود ختم ہوچکی ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر آئین کے حوالے سے ہے جذباتی نہیں ہے ۔ماضی میں ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں جس میں ارکان اسمبلی نے استعفے دیئے تھے ان کو اسی وقت منظور کرلیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پارلیمانی اجلاس میں ہمیں آئینی حوالے سے ہمیں مطمئن نہیں کرسکے تاہم پی ٹی آئی ڈی سیٹ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ہم درمیانی راستہ چاہتے ہیں جو آئین کے دائرہ کار کے اندر رہ کر حاصل ہو ۔

ا یک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ان قانون کو فالو کرتی ہے جو پارلیمنٹ اور آئین کے مطابق ہے اور ہم انتخابی اصلاحات کی جانب جانا چاہتے ہیں تاکہ آئندہ معیاری انتخابات ہوں ۔ ملک میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور رفاعی ادارے کام کررہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور ہم سب کو مل کر پہلے انسانی جانوں کو بچانا چاہیے ۔