پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011 میں مجوزہ ترامیم کی منظوری ،غیر معیاری اورمضر صحت اشیاء کی تیاری و فروخت کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا جائیگا،پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، ملتان، بہاولپور، سیالکوٹ اور مری تک بڑھانے کا فیصلہ ، اتھارٹی کا دائرہ پورے پنجاب تک پھیلایا جائیگا،پہلے مرحلے میں 8 شہروں تک دائرہ بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت، خوراک کے نام پر لوگوں کو زہر کھلانے والے انسانیت کے دشمن ہیں،مضر صحت اور غیر معیاری اشیاء تیار و فروخت کرنیوالوں کی جگہ جیل ہے:شہبازشریف

جمعہ 31 جولائی 2015 09:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خوراک کے نام پر لوگوں کو زہر کھلانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ مضر صحت ، غیر معیاری اور ملاوٹ والی اشیاء تیار و فروخت کرنے والوں کی جگہ جیل ہے۔ مربوط اور اجتماعی کاوشوں سے ملاوٹ مافیا کو آہنی ہاتھوں سے کچلنا ہے۔ ملاوٹ شدہ، غیر معیاری اور مضر صحت اشیاء کے کاروبار میں ملوث مافیا کا ناپاک گٹھ جوڑ توڑ کر دم لیں گے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی مضر صحت اور غیر معیاری اشیاء تیار اور فروخت کرنیوالوں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن جاری رکھے اورکسی دباؤ یا سفارش کو خاطر میں نہ لایا جائے۔ ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری اشیاء کی تیاری و فروخت کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا جائے گا اور ایسے عناصر کے خلاف سزائیں مزیدسخت کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

وہ یہاں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011 میں مجوزہ ترامیم کی منظوری دی گئی اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، ملتان، بہاولپور، سیالکوٹ اور مری تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرحلہ وار پروگرام کے تحت پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ پورے پنجاب تک پھیلایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 8 شہروں تک پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ بڑھایا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ نے فوڈ اتھارٹی کا دائرہ پہلے مرحلے میں 8شہروں تک بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملاوٹ اور غیر معیاری اشیاء کے کاروبار کی روک تھام کیلئے فوڈ ٹیسٹنگ لیبز کا کردار نہایت اہم ہے۔

جہاں پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، وہاں فوڈ ٹیسٹنگ لیبز بھی بنائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو عوام کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی انسانی زندگیوں سے کھیلنے والوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھے۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کے نام پر زہر کھلانا انسانیت کیخلاف جرم ہے،غیر معیاری، مضر صحت اور ملاوٹ شدہ اشیاء تیار و فروخت کرنے والے کڑی سے کڑی سزا کے حقدار ہیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی خوراک کے نام پر انسانوں کو زہر کھلانے والوں کو سزا دلانے کیلئے بہترین وکلاء کی خدمات حاصل کرے۔اس ضمن میں محکمہ پراسیکیوشن کو بھی اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ اشیاء تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف مربوط انداز میں کارروائی کیلئے پنجاب میں 4 ٹاسک فورسز بنائی گئی ہیں۔

ٹاسک فورسز اپنے متعلقہ ریجن میں ملاوٹ مافیا اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنیوالوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں۔ٹاسک فورسز کو اس کارخیر میں محنت، امانت اور دیانت کو شعار بنا کر کام کرنا ہے اور نتائج دینا ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ریستورانوں اور ہوٹلوں کی درجہ بندی کے حوالے سے شفاف ، میرٹ پر مبنی اور ٹیکنالوجی بیسڈ نظام مرتب کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی قابل ستائش ہے تاہم اسے اپنے عملے کی تربیت اور کپیسٹی بلڈنگ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔فوڈ اتھارٹی کے عملے کی تربیت، کیرئیر بلڈنگ، استعدادکار اور سروس رولز کے حوالے سے جامع پلان مرتب کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے شاندار کارکردگی پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر آپریشن عائشہ ممتاز کی تعریف کی اور انہیں پنجاب حکومت کا سووینئر اور شیلڈ دی۔

صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، بلال یاسین، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،اراکین صوبائی اسمبلی ماجد ظہور، عبدالرزاق ڈھلوں، محمد علی کھوکھر، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ مشیر لائیو سٹاک چوہدری ارشد جٹ جھنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔