سراج الحق کا مارچ سے ملک بھر میں کرپشن کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان،نوجوانوں کو ساتھ ملاکر ملک و قوم کو مٹھی بھر اشرافیہ سے نجات دلائینگے اور ہر نوجوان کو پاکستان کا حکمران بنائینگے، کرپشن کرنے والوں کی تفصیلات جمع کرلیں ہیں اور یہ تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں گے،سٹیل مل،پی آئی اے ،ریلوے ،بینکوں اور قومی اداروں کو لوٹنے والے چوروں کو گریبان سے پکڑنے کا وقت آگیا ہے،نوجوان ہمارا مستقبل ہے لیکن کرپٹ اور استحصالی نظام کی وجہ سے ہمارے باصلاحیت نوجوان مایوسی کے شکار ہیں اور موجودہ نظام سے باغی ہیں ،امیر جماعت اسلامی

پیر 18 جنوری 2016 09:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18جنوری۔2016ء)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے یوتھ پالیسی کا علان کرتے ہوئے ماہ مارچ سے ملک بھر میں کرپشن کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کو ساتھ ملاکر ملک و قوم کو مٹھی بھر اشرافیہ سے نجات دلائینگے اور ہر نوجوان کو پاکستان کا حکمران بنائینگے ،نوجوانوں ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن چکے ہیں اب کرپٹ اشرافیہ کو نوجوان گریبانوں سے پکڑ کر پائی پائی کا حساب لیں گے،کرپشن کرنے والوں کی تفصیلات جمع کرلیں ہیں اور یہ تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں گے،سٹیل مل،پی آئی اے ،ریلوے ،بینکوں اور قومی اداروں کو لوٹنے والے چوروں کو گریبان سے پکڑنے کا وقت آگیا ہے،نوجوان ہمارا مستقبل ہے لیکن کرپٹ اور استحصالی نظام کی وجہ سے ہمارے باصلاحیت نوجوان مایوسی کے شکار ہیں اور موجودہ نظام سے باغی ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے طہماس خان سٹیڈیم پشاور میں جماعت اسلامی یوتھ کے زیر اہتمام تین روزہ فیسٹیول کے اختتامی تقرینب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی یوتھ کے مرکزی صدر زبیر احمد گوندل،جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتا ق احمد خان ،جنرل سیکرٹری عبد الواسع ،جماعت اسلامی یوتھ کے صوبائی صدر حافظ ابرار احمد ،ضلعی صدر حافظ حمید اللہ ،جنرل سیکرٹری صدیق پراچہ ،امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور صابر حسین اعوان نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مفت لکی ڈرا کے خوش نصیبوں میں موٹر سائیکل ،وشنگ مشینیں اور موبائل سیٹس اوردیگر اشیاء بھی تقسیم کیں ،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ملک تباہی کے دہانے پہنچ چکا ہے ہر ادارہ تباہ و برباد ہے انہوں نے کہا کہ آج یہ ہزاروں نوجوان ان حکمرانوں سے پوچھ رہے ہیں کہ جو پاکستان قائد اعظم  اور علامہ اقبال نے دیا تھا اور جس پاکستان کیلئے لاکھوں لوگوں نے جام شہادت نوش کی اور کروڑوں لوگوں نے ہجرت کی اس پاکستان کے حکمران طبقے نے اس ملک کی حفاظت نہیں کی اور آج یہ نوجوان طبقہ وہ پاکستان چاہتا ہے جس کا ویژن قائد اعظم اور علامہ اقبال نے دیا تھا اصلی اور اسلامی پاکستان کا جس میں تعلیم صحت ، اور چھت کی ذمہ داری ریاست کی ذمہ داری ہے وہ پاکستان کہاں ہے آج ایک ماں اوربہن اپنے بچے اور بھائی کے تعلیم کیلئے اپنے زیوارت کیوں فروخت کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ ہر نوجوان کا سوال ہے کہ حکمران اشرافیہ کے کتے پلاؤ اور قوم کے بچے گندگی کے ڈھیروں میں رزق تلاش کرنے پر مجبور کیوں ہیں،انہوں نے کہا کہ آج نوجوان ملک سے باہر جانے پر مجبور کیوں ہیں ،نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لئے پھرتے ہیں اور روزگار سے محروم کیوں ہیں پاکستان کے نوجوان حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے اپنے گردے فروخت کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ استحصالی نظام جہاں پر سفارش اور رشوت کے بغیر روزگار کا حق نہیں ملتا انصاف نہیں ملتا اس استحصالی نظام نے نوجوانوں کو دہشت گرد بنایا انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو اس دہشت گردی کے استحصالی نظام سے نجات دلائی جائی انہوں نے کہا کہ اس سسٹم نے نوجوانوں کو مجرم بنایا اور مایوسیوں کے تحفے دئے اور نوجوانوں کو خودکشیوں پر مجبور کیا لیکن میں نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ مایوس نہیں ہونا اورہم نے ملکر اس ظالمانہ سسٹم اور سٹیٹس کو کو درگور کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نوجوانوں کیلئے پروگرام موجود ہے اور ہم اعلانات کی بجائے عملی کام کرکے دکھاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ نے موقع دیا تو پھر کوئی ماں اپنے بچے کی تعلیم کیلئے زیورات فروخت نہیں کریگی کوئی ماں اپنے بچے کے علاج کیلئے جائیداد فروخت نہیں کریگی یہ سب کام حکومت کریگی انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ نے موقع دیا تھا اور تب میں نے صوبہ خیبر پختونخوا میں ادنیٰ سے لیکر میٹرک تک تعلیم مفت کردی تھی اب انشاء اللہ ہم عملی طور پر پورے پاکستان میں تعلیم کو مفت کریں گے اور تعلیم کو عام کرکے اس ملک کو ایک ترقی یافتہ اور اسلامی فلاحی ریاست بنائینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ستر سال کے بوڑھے مرد اور بوڑھی خاتون کو بڑھاپا الاؤنس دینگے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن وسائل چوروں کے ہاتھوں میں ہیں انہوں نے کہا کہ 293ارب ڈالر لوٹ کر حکمرانوں نے باہر کی بینکوں میں جمع کئے ہیں لیکن اب نوجوان ان لوٹنے والوں کی دم پر پاؤں رکھنے والے ہیں اوران سے کہیں گے کہ پہلے لوٹی گئی دولت پاکستان لائیں تب نوجوان آپ کو چھوڑینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اقتصادی راہداری مغربی روٹ کی حمایت کرتے ہیں لیکن ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کو چترال اور واخان کے راستے وسطی اشیائی ممالک سے ملایا جائے تاکہ نہ صرف چین اور افغانستان بلکہ وسطی ایشیاء کے 15ممالک تک ملک تجارت بڑھائی جائے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے سب سے پہلے عراق کو تباہ کیا تھا اور پھر کرنل قذافی کو قتل کیا امریکہ نے ہر اس ملک کو قبرستان بنایا جس نے اس کے ساتھ دوستی کی تھی ہم حکمرانوں کو بتانا چاہاہتے ہیں کہ امریکہ سے دشمنی اتنی خطرناک نہیں جتنی دوستی خطرناک ہے انہوں نے کہا کہ ہماریکامرہ ایئربیس پر حملہ ہوا تھا یا کراچی کوئٹہ میں حملے ہوئے تو اس میں امریکی اور انڈین ایجنٹ ملوث تھے انہوں نے کہا کہ حکمران سن لیں کہ ہمارے پاس ایٹم بم موجود ہے اور نوجوان موجود ہیں اس لئے ہم ملک دشمن قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ بھی کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکمران انڈین اور امریکہ نواز پالیسیاں ترک کرکے ملک کی سالمیت اور بقاء کیلئے دیرپا اور مستقل پالیسیاں بنائیں ۔