ہاکی فیڈریشن میں 17 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی، ظفراللہ جمالی،وزارت احتساب کے آڑے نہیں آئے گی،ریاض پیرزادہ،سپیکر نے ہاکی فیڈریشن میں کرپشن کی انکوائریکا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا،بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے مزید ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنا رہے ہیں، تین سال میں 20لاکھ افراد کو بیرونی ممالک ملازمت فراہم کی، شفقت بلوچ،پاک بھارت کرکٹ سیریز کی بحالی بھارتی حکومت کے جواب پر منحصر ہے،ریاض پیرزادہ،قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں جواب

منگل 19 جنوری 2016 08:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19جنوری۔2016ء)سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ ہاکی فیڈریشن میں 17 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئے،وزیراعظم نے 10کروڑ کرپشن کی انکوائری کرائے بغیر مزید7کروڑ ہاکی فیڈریشن کو جاری کردئیے سپیکر قومی اسمبلی نے ہاکی فیڈریشن میں مبینہ کرپشن کی انکوائری کیلئے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے،قومی اسمبلی کو بتایا گیا بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے مزید ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنا رہے ہیں،پاک بھارت کرکٹ سیریز کی بحالی کا انحصار بھارتی حکومت کے جواب پر منحصر ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری شفقت بلوچ نے بتایا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں 20لاکھ افراد کو بیرونی ممالک میں ملازمت فراہم کی گئی ہے،ایک سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ سب سے زیادہ افراد سعودی عرب گئے ہیں،اس ملک میں 9لاکھ سے زائد پاکستانی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

یو اے ای میں 8لاکھ سے زائد افراد روزگار کیلئے موجود ہیں۔جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے ایک سوال کے جواب میں حکومت نے بتایا کہ بیرون ملک میں پاکستانیوں کے لئے نئی ہاؤسنگ سکیمیں شروع کی جارہی ہیں،یہ سکیمیں لاہور،میرپور،راولپنڈی وغیرہ میں بنائی جارہی ہیں،ایکسوال کے جواب میں وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ بیرون ملک میں نمائشوں میں شرکت کیلئے خواتین کو سبسڈی فراہم کرتے ہیں،جرمنی ٹیکسٹائل نمائش میں 210 پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی ہے،ملک کے اندر تجارتی نمائشوں میں سٹالز لگانے کی ریٹس خواتین کیلئے کم رکھے گئے ہیں۔

وزیرتجارت نے مزید بتایا کہ سٹالز کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیاں ختم کردی ہیں،یہ الاٹمنٹ میرٹ پر ہوتی ہیں اس حوالے سے ایک پالیسی وضع کی گئی ہے جس پر عمل کیا جارہا ہے۔59تجارتی عالمی نمائشوں میں پاکستانی تاجروں نے شرکت کی ہے ماضی میں الزامات لگے تھے لیکن اب ان کا تدارک کردیاگیا ہے،2016ء میں افریقہ براعظم میں16 تجارتی نمائشیں میں پاکستان شرکت کرے گا مراکش،زمبابوے،مصر،نائجیریا، ایتھوپیا،کینیا،جنوبی افریقہ،جوہانسبرگ،انگولا،نائجیریا میں ہونے والی تجارتی نمائشوں میں پاکستان شرکت کرے گا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ ان نمائشوں میں پاکستانی ثقافتی اقدار کو بھی اجاگر کیا جاسکتا ہے،پاکستانی ثقافت،موسیقی اور کھانے پینے کی اشیاء کی نمائش کی جاتی ہے۔ریاض پیرزادہ نے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مختلف سپورٹس فیڈریشن کو سالانہ 10کروڑ روپے کی گرانٹس دی جاتی ہے اس کے علاوہ وزیراعظم وقتاً فوقتاً دیتے ہیں۔ظفراللہ جمالی نے کہا کہ سابقہ ہاکی فیڈریشن 10کروڑ روپے کی کرپشن کی تھی اس کی انکوائری کرائی گئی،وزیراعظم نے چیخنے کے باوجود مزید7کروڑ دے دئیے،ہاکی فیڈریشن میں وزراء اور افسران نے رشتے داروں کو بھرتی کیا کسی کو سیکرٹری جنرل بنا دیا گیا۔

ظفراللہ جمالی نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ فیڈریشن کی مشاورت کے بغیر وزیراعظم نے 7کروڑ روپے دئیے اس پورے فنڈز کی تحقیق ہونی چاہئے،میں گواہ ہوں کہ ہاکی فیڈریشن میں کرپشن ہوئی ہے،کس کے عیب چھپانے کی اجازت نہیں ہے۔ظفراللہ جمالی کے الزامات کے جواب میں ریاض پیرزادہ نے کہا کہ اگر کرپشن کس نے کی ہے تو اس کے احتساب کیلئے وزارت آڑے نہیں آئے گی۔

سپیکر ذاتی طور پر ظفراللہ جمالی کے الزامات کا نوٹس لے سکتے ہیں اور یہ معاملہ کسی کمیٹی کو بھیجا جاسکتا ہے۔سپیکر نے ہاکی فیڈریشن میں جاری کرپشن کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے اور وہ اس کرپشن کی تحقیقات کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں ریاض پیرزادہ نے کہا کہ کلچر ایکسچینج سکالر شپ کے لئے امیدوار کوایم اے پاس ہونا ضروری ہے،گزشتہ سال سکالر شپ 243 طلباء کو دئیے گئے تھے سب سے زیادہ سکالرشپ چین کی طرف سے آئے ہیں،ایک سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان اور بھارت کے مابین تجارت کا حجم2055ملین ڈالر تھا جن میں برآمدات 355ملین اور درآمدات1699ملین ہے،ایک سوال کے جواب میں وزیر ٹیکسٹائل نے تحریری طور پر بتایا کہ پاکستان میں صرف چار پولیسٹر پلانٹ واقع ہیں،مجموعی پیداوار6لاکھ ٹن ہے،بعض غیر ملکی کمپنیاں پاکستان کا تیار کردہ فائبر استعمال کرتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر سرحدی امور نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین نے غیر سرکاری اداروں کیلئے گاڑیاں درآمد کرنے کا کوئی اجازت نہیں دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ فاٹا میں اصلاحات کیلئے وزیراعظم نے 3رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کے سربراہ سرتاج عزیز ہیں،ممبران میں عبدالقادر بلوچ،ناصر جنجوعہ،زاہد حامد،سردار مہتاب اس کمیٹی کے اب تک 3اجلاس ہوچکے ہیں اور کمیٹی نے فاٹا کا دورہ بھی کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے بتایا کہ بنگلہ دیش نے پاکستان کو پٹسن برآمد کرنے پر پابندی عائد کردی ہے،پابندی ختم کرانے کے لئے حکومت پاکستان سرگرم ہے۔ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ فاٹا کی ترقی کیلئے18627ملین کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں اس رقم کا صرف20فیصد جاری کیا گیا ہے، حکومت نے بتایا کہ نابینا کرکٹرز کی فلاح وبہبود حکومت کی ذمہ داری ہے اس کے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ آئین کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نوے دنوں میں ایک دفعہ ہونا ضروری ہے۔ریاض پیرزادہ نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز کی بحالی کیلئے بی سی سی آئی نے بھارتی حکومت سے اجازت مانگی تھی جو ابھی تک اجازت نہیں دی گئی یہ سیریز بھارتی حکومت کے جواب پر منحصر ہے