نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ،پارلیمانی کمیٹی بنانے کیلئے سینٹ میں قرار داد منظور ،سانحہ چار سدہ پر سینٹ ارکان نیشنل ایکشن پلان کیخلاف پھٹ پڑے، ایکشن پلان پرروح کے مطابق عملدرآمد نہیں ہورہا،وفاقی وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ،وقت آگیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے حتمی فیصلہ کریں کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائیگا،ستارہ ایاز،ایک ہفتہ سے دھمکی تھی مگر کچھ نہ کیا گیا،شیری رحمان،دہشتگرد بچوں کا سکول پہنچنے سے پہلے کلاس رومز میں انتظار کرتے رہے،عطاء الرحمان،گھروں میں آگ لگی ہے ارباب اختیار غیر ملکی دورے پر ہیں،سسی پلیجو،صرف ایک گولی ہماری گودیں اجھاڑ کر چلی جاتی ہے ،ثمینہ عابد،ایوان کو بتایا جائے کہ نیشنل ایکشن پلان میں کیا ہورہا ہے،مشاہد حسین، پارلیمنٹ ایک زبان ہوکر نیشنل سکیورٹی کونسل کمیٹی تشکیل دے،رضا ربانی

جمعرات 21 جنوری 2016 08:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21جنوری۔2016ء) سینٹ نے نیشنل ایکشن پلان سمیت دہشتگردی کے خلاف جاری کارروائیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے حکومت کی جانب سے سینٹ کی پارلیمانی کمیٹی بنانے کی مشترکہ منظوری دیدی ہے سانحہ چار سدہ پر سینٹ ارکان نیشنل ایکشن پلان کیخلاف پھٹ پڑے اور الزام عائد کیا ہے کہ ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں ہورہا درجنوں ارکان سینٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اے این پی اور دیگر ارکان سینٹ نے نیپ کو پنجاب میں بھی فوری نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

بدھ کو سانحہ چار سدہ پرسینٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ دہشتگرد ہمارے بچوں کو ماررہے ہیں اور ہم نیپ کی چھتری تلے چھپے ہوئے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حتمی فیصلہ کریں کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائیگا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ آج ماؤں کی اپیل آئی ہے چار سدہ واقعہ پر سب ایوان بولنا پسند کریگا ضرب عضب سے لیکر چار سدہ تک پاک فوج پولیس سب قربانیاں دے رہے ہیں ۔

نیشنل ایکشن پلان پر وفاقی حکومت کو شرم آنی چاہیے ایک ہفتہ سے دھمکی تھی مگر کچھ نہ کیا گیا آج خالی دیواروں سے بات کرنے کا وقت گزر گیا ہے وزیراعظم ثالثی کے لئے جارہے ہیں مذمت کرنا کافی نہیں حکومت کو بریفنگ دینا چاہیے ۔ سینیٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ گیٹ پر سکیورٹی نہیں تھی دھند بھی بے تحاشا تھی جس کے باعث دہشتگرد بچوں کے سکول پہنچنے سے پہلے کلاس رومز میں ان کا انتظار کرتے رہے اور سب دعویٰ سے کہتا ہوں کہ درجنوں لوگ شہید ہوئے ہیں لیکن تعداد کم بتائی جارہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں قراردادیں بھی پاس ہوئی اور مطالبات بھی ہوئے کہ مذاکرات کے ذریعے معاملات سنبھالیں جائیں جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے حکومت اور ادارے ہماری بات بھی سنیں سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ نیکٹا کیلےء دو ارب روپے مزید مانگے تھے وہ دیئے ہیں کہ وہ صحیح طریقہ سے فعال نہ تھا سینیٹر سسی پلیچو نے کہا کہ یونیورسٹی پر حملہ کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں اور سردیوں کے مہینوں میں ایسے حادثے رونما ہونا حکومت کے ویژن کی کمی کا غماز ہے ضرب عضب میں تو قوم کو نظر آرہا ہے مگر نیشنل ایکشن پلان میں سستی کیوں ہے ہمارے گھروں میں آگ لگی ہے اور ارباب اختیار غیر ملکی دورے پر گئے ہوئے ہیں سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر ان کیمرہ بریفنگ کیوں نہیں دیتی بطور ماں بچے کو پیدا کرنے سے بڑا کرنے تک کتنی تکلیف ہوتی ہے صرف ایک گولی ہماری گودیں اجھاڑ کر چلی جاتی ہے ۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سانحہ چار سدہ سمیت کوئی دشہتگردی ہو وہ قابل مذمت ہے جگر چھلنی ہوگیا ایک سال ہوگیا نیشنل ایکشن کو بناتے ہوئے کیا ہورہا ہے وقت کا تقاضا ہے کہ ایوان کو فی الفور بتایا جائے کہ نیشنل ایکشن پلان میں کیا ہورہا ہے ۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ اس مسئلے کا حل اے پی سی اور ان کیمرہ بریفنگ میں نہیں واحد فورم پارلیمنٹ ہے پارلیمنٹ ایک زبان ہوکر ایک پارلیمنٹری اور نیشنل سکیورٹی کونسل کمیٹی تشکیل دیں تاکہ مسئلہ کا حل نکالا جاسکے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ یہ دہشتگردی سابق پنتیس سال کی غلطیوں کی عکاس ہے اس مسئلے کے حل کیلئے عسکری قیادت سیاسی اور مذہبی قیادتیں جب تک ایک نہیں ہوجاتیں اس وقت تک دہشتگردی ختم نہیں ہوسکے گی عجیب صورتحال ہے کہ دو گاڑیاں بارود کی بھری ہوئی بتا دی جاتی ہیں مگر ان کو پکڑا نہیں جاتا ۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہم کمزور نہیں مگر لڑیں کس سے جس کا پتہ ہی نہیں کب وہ ہمارے جگر بندوق ہوتا ہ سینیٹر نگہت مرزا نے کہا کہ سانحہ چار سدہ پر ایم کیو ایم کی جانب سے مذمت کرتی ہوں اسلام آباد میں حملے کا موثر بات قابل یقین ہے کیونکہ وفاق کے دل میں بیٹھا ایک مولوی کیسی تقریریں کرتا ہے اور وزیر داخلہ ثبوت مانگ رہے ہیں جب ان کو اتنی تقویب دی جائیگی تو پھر حملوں کے خدشات ختم نہیں ہونگے ۔

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ دہشتگردوں کے حملوں سے حوصلے پست نہیں بلکہ ان کیخلاف لڑنے کے عزم کو مضبوط کیا جارہا ہے دہشتگردوں سے بات کرنا بے کار ہے انہیں ہمیشہ کی نیند سلانا ہوگا ۔ سینیٹر سیف نے کہا کہ دہشتگرد کامیاب اور ہم ناکام ہویں حیرت ہے وہ حملہ کرتے ہیں اور ہم اپنے تحفظ پر مامور ہیں دہشتگرد ہمارے مسلمان ہیں پڑوسی نہیں اب وقت آگیا ہے کہ چوہدری نثار استعفیٰ دیکر گھر چلے جائیں ۔

سینیٹر طاہر مشہدی اور سینیٹر حمید اللہ سینیٹر امیر حمزہ اور سینیٹر محمد کبیر نے سینٹ میں کہا ہے کہ اب باتیں کرنے کا وقت نہیں ہمیں حتمی فیصلہ کرنا ہوگا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں امریکی صدر نے جن خدشات کا اظہار کیا وہ کسی حد تک درست ہے ۔ سینیٹر نثار نے کہا کہ اب تو خون اور خون کو دیکھ کر آنکھیں روتی ہیں بلکہ مکمل رہ جاتی ہیں ہماری وہ مثال ہے کہ ہم ایک قوم تو ہیں مگر سمت کا تعین نہیں ہے ۔

سینیٹر خالدہ پروین نے نیشنل ایکشن پلان کے چہرے پر دہشتگردی کا واقعہ دھبہ بن گیا ہے حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے ۔ سینیٹر کلثوم پروین دہشتگردی کی وارداتیں پارلیمنٹ کی کمزوری ہے پارلیمنٹ مضبوط ایکشن لیتی تو آج صورتحال آج نہیں ہوتی ہمارا عزم دہشتگرد نیں اس فضا کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنا چاہیے ۔ سینیٹر عائشہ رضا نے کہا کہ حکومت کیخلاف ایوان میں تقریریں معزز سینیٹرز کو زیب نہیں دیتیں شہید بی بی کے قاتل کیا پیپلز پارٹی اپنے دور حکومت میں گرفتار کرچکی چوڑیاں پہنیں یا اچھالیں یا استعفیٰ کی بات کریں یہ سب انہونی باتیں ہیں ۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہمارے ادارے بڑی اہم معلومات دیتے ہیں کہ دہشتگرد روانہ ہو چکے حیٰ کے کپڑے اور شکل بھی بتا دی جاتی ہے مگر وہ دہشتگرد اپنا ہدف بھی پورا کرلیتے ہیں یہ بات ہماری سمجھ سے بالاتر ہے پارلیمنٹ مضبوط فورم ہے اس میں ہماری پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا دہشتگردی میں کوئی مذہب یا فقہ ملوث نہیں اورنہ ہی اسے مورد الزام ٹھہرانا چاہیے کیونکہ اگر ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرائیں تو قوم کی یکجہتی متاثر ہوسکتی ہے ۔

سینیٹر سعید مندوخیل نے کہا کہ دہشتگردی ہمارے غلط فیصلوں کا نتیجہ ہے وہی اس فیصلے جو ماضی میں کرچکے ہیں ان پر اگر اب نظر ثانی ہوسکتی ہے تو کرنی چاہیے ۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے دہشتگردی ایک ناسور ہے جس کو جڑ سے اکھاڑنا ناگزیر ہے مگر افسوس آج ایوان میں وفاقی وزیر داخلہ کا نام لیکر انہیں مورد الزام ٹھرایا جارہا ہے جو کہ معزز ارکان ک وزیب نہیں دیتا یہ جنگ من الحیث قوم جنگ ہے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ پاکستان جب تک افغانستان میں مداخلت بند نہیں کرتا اس وقت تک دہشتگردی ختم نہیں ہسکتی ان تمام تر وسائل کی جڑ سابق جنرل ضیاء الحق حمید گل ہیں مگر ان کی پالیسیوں پر آج بھی عمل جاری ہے پارلیمنٹ برائے نام ہے اس کو مفلوج بنا کر رکھا گیا ہے پارلیمنٹ اپنے آپ کو آزاد کرائے اور اس کے فیصلوں پر عملدرآمد ہوگا اکبر بگٹی قتل کا فیصلہ ہوگیا سابق جنرل ایک بار بھی عدالت پیش نہیں ہوا مگر پھر بھی بری ہوگیا ہے جو کہ حیرت ہے مولانا عبدالعزیز سے حکومت ڈرتی نہیں ہے بلکہ اسے پال رہی ہے تاکہ مزید دس سال تک ہم اپنے بچے خون میں لت پت اٹھاتے رہیں ۔

سینیٹر جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے سینٹ میں کہا کہ جب دہشتگردی کا واقعہ رونما ہوتا ہے تو یقیناً انگلیاں سکیورٹی ایجنسیوں پر اٹھتی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ دہشتگردی کیخلاف اس وقت پوری قوم لڑ رہی ہے کیونکہ ہماری بارڈر لائن بہت بڑی ہیں جس سے دہشتگردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا لیکن قوم متحد ہے جلد قابو پایا جائیگا ۔ سینیٹر تنویر الحق تھانوی نے کہا کہ گھر والوں کو غفلت پر سب کو کوس رہے ہیں چوروں پر کوئی توجہ نہیں دیتا دہشتگردوں کی جو لوگ حمایت کرتے ہیں ان کیخلاف بھی ہمیں ایکشن لینا ہوگا سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ آج پھر دہشتگردوں نے ہمارے معماروں پر حملہ کرکے پیغام دیدیا ہے کہ ہمارے اقدامات ناکافی ہیں نیشنل ایکشن پلان پر اگر حکومت عملدرآمد نہیں کرتی تو پھر نیپ بنانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا نیپ صرف اخباروں کی حد تک ہے ویسے کچھ نہیں ہورہا ہے سردار اعظم موسی خیل نے کہا ہے کہ سب کوششیں رائیگاں دہشتگرد جیت گئے ۔

سینیٹر عتیق نے کہا کہ عوام کی حفاظت کرنا کس کی ذمہ داری ہے دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو کس صورت ڈھیل نہ دی جائے کون اچھا کون برا دہشتگرد سب برابر ہیں ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سانحہ چار سدہ کسی فورس کی ناکامی نہیں بلکہ ناکافی ہے اس پالیسی کی جس میں ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان پاکستان کا حصہ ہے ۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف شہید بے نظیر بھٹو تھیں اس کے بعد کسی پر سیاست دان ہی نہیں ہے نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کیلئے ایوان اپنی ذمہ داری پوری کرے اس پر سیر حاصل بحث کروائی جائے اس کی حامیوں کا پردہ چاک کیا جائے شہید بے نظیر کے بعد جنرل راحیل شریف دہشتگردی کیخلاف پرعزم ہیں اپوزیشن لیڈر سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان ” ن“ ایکشن پلان بن گیا ہے اسلام آباد سمیت پنجاب میں دہشتگردوں کی آماجگاہوں کا گڑھ بن گئے ہیں حکیم اللہ محسود جب مارا جائے تو حکومت پریس کانفرنس کرکے رو پڑتی ہے تو پھر ایسے حالات میں دہشتگرد کیسے ختم ہونگے اب بھی وقت ہے وزیراعظم پارلیمنٹ میں آئیں ان کیمرہ بریفنگ کریں کہ نیشنل پلان پر کیا ہورا ہے ۔

قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ ایک ہفتہ سے بیمار ہیں ان کی بیماری کو ایک وجہ نہیں بنانی چاہیے سعودی عرب اور ایران جانا وزیراعظم کیلئے ناگزیر تھا ایسا نہ کرتے تو پھر تلخیاں مزید بڑھ جائیں اور اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑتے نیشنل ایکشن پلان کی کارکردگی کیلئے ایک قرارداد پارلیمنٹ کی ایک کمٹی بنائی جو کہ تمام تر سینٹ کی کارکردگی پر نظر رکھے اس موقع پر راجہ ظفر الحق نے ایک قرارداد پیش کی جس کو مشروط طور پر پاس کرلیا گیا