خیبر پختونخوا کابینہ کا خصوصی اجلاس، چارسدہ واقعہ کی شدید مذمت ،شہداء کے لواحقین کیلئے امداد کا اعلان ، واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی، وفاقی حکومت سے ایف سی کو ملک کے دیگر حصوں سے واپس صوبے کے حوالے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کی رقم میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کامطالبہ ،آئی جی پی اور سیکرٹری ہوم کی صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ

جمعہ 22 جنوری 2016 10:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22جنوری۔2016ء)خیبر پختونخوا کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت کیبنٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔کابینہ نے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں ہونے والے اندوہناک واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اس امر کا اظہار کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔

کابینہ نے اس واقعہ میں شہید ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔کابینہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چونکہ صوبہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک فرنٹ لائن صوبہ ہے اور دہشت گردی کے جتنے بھی واقعات ہوتے ہیں ان کے تانے بانے افغانستان اور قبائلی علاقوں سے ملتے ہیں اس لئے وفاقی حکومت ایف سی کو ملک کے دیگر حصوں سے واپس کرکے صوبے کے حوالے کرے تاکہ اس قسم کے ہونے والے واقعات کا تدارک کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

کابینہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبے کواین ایف سی ایوارڈ کے تحت خیبر پختونخوا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے جوایک فیصد رقم ملتی ہے اس میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تاکہ اس رقم سے صوبے کی پولیس کو مزید مستحکم کیا جا سکے اور انہیں سپیشل پیکج دیا جائے کیونکہ ایک چھوٹا صوبہ ہونے کی ناطے صوبے کے وسائل بہت کم ہیں۔اجلاس میں سیکرٹری ہوم اور انسپکٹرجنرل پولیس نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ بھی دی۔

صوبائی کابینہ نے باچا خان یونیورسٹی کے اندوہناک واقعہ کے دوران یونیورسٹی کے گارڈز، چارسدہ کے مکینوں ، پولیس اور فوجی جوانوں کے بر وقت ایکشن پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ علاقے کے لوگوں نے اس موقع پر جس بہادری کا مظاہرہ کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ آج ہمیں ایک مسلسل اور جاری جنگ کا سامنا ہے اور حکومت اور عوام ڈٹ کر اس کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے فرائض سے غافل نہیں اور عوام کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا یا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 5ہزار پولیس کی بھرتی کرنے کا جو وعدہ کیا تھا اور جس میں ایک ہزار فورس ہر صوبے میں تعینات کی جائینگی پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے۔پرویز خٹک نے کہا کہ قوم کو دہشت گردوں کی صورت ایک دشمن کا سامنا ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے ملک کر اتفاق و اتحاد سے دہشت گردی کا مقابلہ کریں۔

وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ایف آئی اے کے تعاون سے دہشت گردوں کے مالی سہولیت کاموں کے خلاف بھی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ سویلین حکومت اور پاک آرمی دہشت گردوں کے خلاف ایک پیج پر ہیں اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائیگا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے چار ملازمین کو 44لاکھ روپے فی کس کی بنیاد پر معاوضے کا چیک دے دیا گیا ہے جبکہ اسسٹنٹ پروفیسر کے لواحقین کو 1کروڑ54 لاکھ روپے کی ادائیگی جلد کر دی جائیگی۔ اسی طرح یونیورسٹی کے طلباء کیلئے موت کی صورت میں 20لاکھ روپے، شدید زخمی کیلئے4لاکھ روپے کی چیک کی فراہمی بھی جلد شروع کر دی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :