وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ، منوہر پاریکر ،پشاور میں یونیورسٹی میں دہشتگردی کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے ، صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 23 جنوری 2016 09:14

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 23جنوری۔2016ء) بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکرنے داعش کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی کو خطرہ ہونے کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اور نہ ہی وزیر اعظم کوئی خطرہ ہے اس دوران انہوں نے پشاور یونیورسٹی میں حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوموں کا خون بہانا کوئی بہادری نہیں ہے اور نہ ہی اس طرح کے واقعات اور سانحات سے دہشت گردوں کو کچھ حاصل ہو گا ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے واضح کیا کہ ملک میں فوجی اور نیوکلیائی تنصیبات کے تحفظ کے لئے خصوصی محافظ دستے تشکیل دیئے جا رہے ہ یں تاکہ ان تنصیبات کو مستقبل میں کوئی خطرہ لاحق نہ رہے ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے ان دھمکیوں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس آئی ایس نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی اور وزیر دفاع منوہر پاریکر کو نشانے پر رکھا ہے اور اس سلسلے میں انہیں شدید خطرہ ہے منوہر پاریکر نے واضح کر دیا کہ انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی ملک کے وزیر اعظم کی زندگی کو کوئی خطرہ ہو سکتا ہے انہوں نے کہاکہ جو بھی دھمکی ملی ہے وہ عارضی پوسٹر لیٹر ہے جو پولیس کو ملی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اس طرح کے دھمکی آمیز خطوط کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور نہ ہی دی جا سکتی ہے لہذا ان پر کوئی دھیان دینے کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بھارت میں آئی ایس آئی ایس کے متوالے نہیں ہیں اور نہ ہی اس طرح کے معاملات کو طول دیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ دھمکیاں آتی رہتی ہیں اور ان پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ فوج ملک میں کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور اس سلسلے میں ہر سطح پر کام کیا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :