پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو متنازع نہ بنایا جائے، خواجہ سعد رفیق ،ریلوے اپنے ذیلی ادارے ،پراکس، کے ذریعے مختلف کمپنیوں کے برانڈز کی تشہیر کریگا جس سے 14کروڑ روپے سالانہ اضافی آمدن ہو گی، ریلوے کے گریڈ ایک سے 11تک کے ملازمین کیلئے مراعاتی پیکیج سمیت ریائشی سہولتوں پر کروڑوں روپے خرچ کئے جائیں گے ، اورنج لائن ٹرین منصوبہ میں آنے والی ریلوے کی زمین اور سٹرکچر کی پنجاب حکومت ادائیگی کرے گی، وفاقی وزیر کا اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

اتوار 24 جنوری 2016 10:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو متنازع نہ بنایا جائے کیونکہ یہ منصوبہ پاکستانی عوام کیلئے کسی تحفہ سے کم نہیں ہے، پاکستان ریلوے اپنے محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے کروڑوں روپے خرچ کر رہا ہے جس سے ان کا معیار زندگی بلند ہو گا ‘بدقسمتی سے ماضی میں محکمہ ریلوے کو نظر انداز کیا گیاجس سے ایک منافع بخش ادارہ خسارے کی نظر ہو گیا‘پاکستان ریلوے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریلوے اپنے ذیلی ادارے ،،پراکس،، کے ذریعے نیشنل وملٹی نیشنل کمپنیوں کے برانڈز کی تشہیر کرے گا جس سے 14کروڑ روپے سالانہ اضافی آمدن ہو گی، ریلوے کے گریڈ ایک سے 11تک کے ملازمین کیلئے مراعاتی پیکیج سمیت ریائشی سہولتوں پر کروڑوں روپے خرچ کئے جائیں گے ، ریلوے پولیس کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا، اورنج لائن ٹرین منصوبہ میں آنے والی ریلوے کی زمین اور سٹرکچر کی پنجاب حکومت ادائیگی کرے گی۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کے روز ریلوے ہیڈکوارٹر میں ریلوے اور پراکس کے درمیان معاہدہ طے پانے کے موقع پر اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کے پاس 527سے زیادہ اسٹیشن اور 50مسافر ٹرینیں موجود ہیں جو تمام نیشنل اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی تشہیر کے مواقع مہیا کر سکتے ہیں کہ و ہ اپنے پراڈکٹس کی مارکیٹنگ ایک محفوظ اور قابل اعتماد طریقے سے بڑے پیمانے پر پورے پاکستان میں انتہائی آسان اور کم ریٹ پر اشتہارات کی صورت میں کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی نظریہ کے تحت ریلوے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریلوے اپنے ذیلی ادارے پراکس کے ذریعے ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں کی برانڈنگ اور خوبصورتی اور وہاں مسافروں کو مزید سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ابتدائی مرحلہ میں 14ریلوے اسٹیشنوں اور پانچ ٹرینوں کے ذریعے برانڈزکی تشہیر کی جائے گی جس سے ریلوے کوسالانہ تقریبا14کروڑ سے زیادہ اضافی آمدن حاصل ہو گی جبکہ دوسرے مرحلے میں یہ منصوبہ باقی تمام ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں تک بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کیلئے عوامی ایکسپریس ‘ ہزارہ ایکسپریس ‘ کراچی ایکسپریس‘ خیبر میل اور تیز گام کی ٹرینوں جبکہ حیدر آباد کراچی کینٹ ‘کراچی سٹی‘ خانیوال‘ لاہور‘ لانڈی ‘ ملتان‘ پشاور ‘ کوئٹہ ‘ راولپنڈی‘ روہڑی ‘ وزیر آباد‘ کوٹ لکھپت اور لاہور کینٹ کا انتخاب کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے بہت سے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے ان کا معیار زندگی بلند ہو گااور ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے نے گریڈ ایک سے 11تک کے ملازمین کیلئے ایک پیکیج کا فیصلہ کیا ہے جس پر 39کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے ‘ جس سے 75ہزار ملازمین کو فائدہ پہنچے گا جو یکم جنوری سے لاگو ہو گااور اس پیکیج کا اطلاق ٹیکنیکل الاوٴنس ‘ ٹائم کیٹگری کے ملازمین پر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نے 18سو ملین روپے سے ریٹائرمنٹ جی پی فنڈ ز قائم کیا ہے جس سے ملازمین اور پنشنرز میں 6ارب روپے کی ادائیگی کر دی گئی ہے جبکہ ریلوے میں جی پی فنڈز کے اکاوٴنٹ کو علیحدہ کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کی ویلفیئر کیلئے سنجیدگی سے کام کیا جا رہا ہے جس کیلئے ریلوے ملازمین کیلے کوارٹرز اور رہائشوں کی تعمیر ‘مرمت پر 30کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں اس رقم میں سے ڈھائی کروڑ روپے افسران کی رہائشوں کی مرمت کیلئے مختص کئے گئے ہیں جبکہ پانچ کروڑ روپے سٹاف کیلئے دو بیڈ رومز کی تعمیر ‘ 6کروڑ روپے کوارٹرز کی مرمت اور ساڑھے 19کروڑ روپے پرانی چھتوں کی تبدیلی و بحالی پر خرچ کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشنوں پر ریلوے کوارٹرز کی اپ گریڈیشن کی جائے گی جس پر مزید 30 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 3سالوں میں 24ریلوے اسٹیشن کے کوارٹرز کی اپ گریڈیشن ہو گی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے پولیس کی تنخواہوں میں اضافہ کیلئے تجاویز بھیج دی گئی ہے جس پر بہت جلد عملدرآمد کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو کالا باغ ڈیم کی طرح متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے یہ ملکی مفاد میں نہیں ہو گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ میں آنے والی ریلوے کی زمین اور سٹرکچر کی پنجاب حکومت ادائیگی کرے گی ۔وفاقی وزیر نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ رائل پام کنٹری کلب کے مقدمہ کی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ پشاور میں اربوں روپے کی ریلوے اراضی پر قبضہ مافیا نے ٹرک اڈہ بنایا ہو ا ہے جو کہ حکم امتناعی پر ہے جس کا فیصلہ بھی ہونا چاہئے