صوبے کے ایک ہزار سے زائد غیر مجاز شخصیات نے پولیس اہلکاروں کی خدمات واپس دینے سے انکار کردیا

بدھ 27 جنوری 2016 09:33

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27جنوری۔2016ء)صوبے کے ایک ہزار سے زائد غیر مجاز شخصیات نے پولیس اہلکاروں کی خدمات واپس دینے سے انکار کردیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ ہماری جانوں کو خطرہ ہے اور پولیس اہلکاروں کی خدمات واپس نہیں دی جا سکتی ۔

(جاری ہے)

صوبائی کابینہ میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ صوبے میں غیر مجاز ایک ہزار سے زائد شخصیات سے پولیس اہلکار واپس لئے جائینگے اوراس ضمن میں صوبائی کابینہ نے آئی جی خیبرپختونخوا پولیس اور صوبے کے تمام ڈی پی اوز کو ہدایات کی تھی کہ ایسے شخصیات کی تفصیلات فراہم کی جائیں ذرائع نے بتایا ہے کہ پشاور سمیت صوبے بھر میں غیر مجاز شخصیات جن میں بعض کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے اور بعض سابق ناظمین ، بیوروکریٹس اور اراکین اسمبلی ہیں نے پولیس سیکورٹی گارڈز واپس دینے سے انکارکردیا ہے جس کے باعث مختلف اضلاع کے ڈی پی اوز اور ان شخصیات کے درمیان تکرار کے واقعات بھی رونماء ہو ئے ہیں جس کے باعث ان ڈی پی اوز نے صوبائی حکومت اور آئی جی خیبر پختونخوا کو آگاہ کر دیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس وقت پولیس کا سب سے زیادہ سکواڈ وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام ، سابق وزرائے اعلیٰ آفتاب احمد خان شیر پاؤ ، امیر حیدرخان ہوتی ، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کے پاس ہے

متعلقہ عنوان :