کراچی کے علاقے غازی گوٹھ میں پولیس مقابلے میں4دہشت گرد مارے گئے ، بھاری اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد،کراچی میں آپریشن اور چھاپوں کا خوف، دہشت گردوں نے چھپنے کی حکمت عملی تبدیل کر لی، دہشتگرد مضافاتی علاقوں کو چھوڑ کر پوش علاقوں میں اپنی پناہ گاہیں بنانے لگے ہیں

جمعرات 28 جنوری 2016 09:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28جنوری۔2016ء)کراچی کے علاقے غازی گوٹھ میں پولیس مقابلے میں4دہشت گرد مارے گئے ہیں ، بھاری اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سچل غازی گوٹھ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیا تو ملزمان نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی ، پولیس کی جوابی فائرنگ میں 4دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں ۔

ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار کے مطابق دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے ۔ادھرکراچی میں آپریشن اور چھاپوں کے خوف سے دہشت گردوں نے چھپنے کی حکمت عملی تبدیل کر لی ہے۔ دہشتگرد مضافاتی علاقوں کو چھوڑ کر پوش علاقوں میں اپنی پناہ گاہیں بنانے لگے ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی آپریشن کے دوران کئی دہشتگرد پوش علاقوں سے پکڑے گئے۔کراچی میں جاری آپریشن کے باعث پولیس، رینجرز اور حساس اداروں نے مضافاتی علاقوں میں سینکٹروں چھاپے مارے، چھاپوں کے دوران کئی اہم دہشتگرد پکڑے گئے، جس کے بعد دہشتگرد چھپنے کے لئے پوش علاقوں میں رہائش اختیار کرنے لگے ہیں، آپریشن کے ڈر سے روپوش ہونے والے دہشتگردوں کو گلشن اقبال، ڈیفنس، کلفٹن، طارق روڈ اور بہادر آباد سے پکڑا گیا، صرف یہی نہیں بلکہ کئی تعلیم یافتہ دہشت گرد انہی علاقوں میں مقیم ہیں۔

ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار کا کہنا ہے کہ مضافاتی علاقے پہلے نو گو ایریا تھے، جس کی وجہ سے کچی آبادی دہشتگردوں کے لئے جنت تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تیزی سے جاری کراچی آپریشن کے باعث دہشتگردوں کو بھاگنے اور چھپنے کی جگہ نہیں مل رہی۔ ایسے میں سکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گرد تخریب کاری کی واردات کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :