یورپی یونین کا پاکستان میں سزائے موت پر پابندی اٹھنے، ملٹری کورٹس میں مقدمات میں رازداری اور صحافیوں کو درپیش خطرات پر تحفظات کا اظہار

ہفتہ 30 جنوری 2016 09:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2016ءٌ)یورپی یونین نے پاکستان میں سزائے موت پر پابندی اٹھنے، ملٹری کورٹس میں مقدمات میں رازداری اور صحافیوں کو درپیش خطرات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ پاکستان میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے قیام اور ڈرافٹ نیشنل ایکشن پلان برائے انسانی حقوق کی تیاری کو انتہائی احسن اقدام اورملک میں چائلڈ لیبر میں کمی کیلئے کی گئی کوششوں کو سراہا گیاہے یورپی یونین نے جمعہ کو جی ایس پی پلس کی 2014-2015کی دو سالہ جائزہ رپورٹ جاری کی ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے جی ایس پی پلس کا درجہ رکھنے والے ممالک میں سے پاکستان نے جی ایس پی پلس کی مراعات سے سب سے زیادہ استفادہ حاصل کیا۔2014میں جی ایس پی پلس کے تحت یورپی یونین کو ہونے والی برآمدات کا ستر فیصد پاکستان سے برآمد کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان یورپی یونین کے 28ممالک کو بیشتر اشیاء ڈیوٹی فری برآمدکر سکتا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے یورپی یونین کی پاکستان کے جی ایس پی پلس سے متعلق رپورٹ کا خیر مقدم کیا اور اسے مثبت اور حقیقت پسندانہ قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کو برآمدات کے اعداد وشمارانتہائی قابل ستائش ہیں اوریورپی یونین کے غیرجانبدارانہ اعداو و شمار اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ پاکستان کی تجارت کو جی ایس پی پلس کی بدولت خاطر خواہ فائدہ حاصل ہو رہا ہے ۔

رپورٹ میں حکومت کے ان تمام انتظامی اور قانونی اقدامات کا بھی ذکر ہے جو اس نے ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال کی بہتری کیلئے کی اٹھائے ہیں ۔رپورٹ میں پاکستان میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے قیام اور ڈرافٹ نیشنل ایکشن پلان برائے انسانی حقوق کی تیاری کو انتہائی احسن اقدام قرار دیا ہے،ملک میں چائلڈ لیبر میں کمی کیلئے کی گئی کوششوں کو سراہا گیاہے۔

رپورٹ میں سزائے موت پر سے پابندی اٹھنے کے بعد کی صورتحال، ملٹری کورٹس میں مقدمات میں رازداری اور صحافیوں کو درپیش خطرات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔رپورٹ میں ان مشکل حالات کو بھی مد نظر رکھا گیا جن کی موجودگی میں حکومت پاکستان معاشی اور انسانی حقوق کے ان مسائل سے برسر پیکار ہے،ان میں دہشت گردی کے خلا ف جنگ سرفہرست ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے تما م تر وسائل کے ساتھ ملک میں معیشت اور معیار زندگی کی بہتری کیلئے کوشاں ہے،اس سلسلے میں پاکستان کو ملنے والی عالمی تجارتی مراعات سے بھر پور فائدہ اٹھائیں گے،جی ایس پی پلس کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہونے کیلئے یورپی یونین سے مثبت مقالمہ جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :