اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے خلاف کرپشن مقدمات کی فائلیں کھل گئیں ، چیئرمین نیب نے تمام ڈائریکٹوریٹ سے خورشید شاہ کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا

پیر 1 فروری 2016 09:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشیداحمد شاہ کے خلاف مبینہ کرپشن کی فائلیں دوبارہ کھل گئیں ہیں چیئرمین نیب چودھری قمرالزمان نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے خلاف تمام کرپشن مقدمات کی تفصیلات اور ریکارڈ طلب کر لیا ہے ۔ خورشید شاہ کے خلاف مختلف مقدمات نیب سندھ اور سکھر میں مقدمات میں موجود ہیں جو تحقیقات سے محروم ہیں ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا ہے کہ انسداد کرپشن کے قومی اداروں نے خورشید شاہ کے خلاف مبینہ اربوں روپے کے مقدمات کی فائلیں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب نے تمام ڈائریکٹوریٹ نیب کو ہدایات جاری کی ہیں کہ خورشید شاہ کے خلاف جو مقدمات موجود ہیں ان کا ریکارڈ اور تفصیلات ہیڈ آفس کو فراہم کیں جائیں ۔

(جاری ہے)

سید خورشید شاہ پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت اور مذہبی امور میں بھاری کرپشن کرکے ناجائز اثاثے بنائے تھے ان کی مبینہ کرپشن کے خلاف نیب کو متعدد شکایات ملی تھیں جن پر تحفظات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس لئے شکایات اور کرپشن بارے معلومات کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

خورشید شاہ اور حکومت کے درمیان کرپشن کے معاملے پر مک مکا کی تصدیق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان بھی کر چکے ہیں ۔ وزیر داخلہ کے بیانات کے بعد انسداد کرپشن کے ادارے بھی خورشید شاہ کے خلاف سرگرم ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ سندھ کی مختلف عدالتوں نے کرپشن کے مقدمات میں خورشید شاہ کے حق میں حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے ۔ خورشید شاہ نے اپنی عملی زندگی معمولی حیثیت سے شروع کی تھی لیکن آج کل ان کے اثاثے اربوں روپے میں ہیں ۔ اس اہم معاملہ پر وضاحت کے لئے نیب ترجمان سے رابطہ نہیں ہو سکا ۔