خیبر پی کے حکومت دہشت گردی کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے،مولانا فضل الرحمن ، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے طاقت کے استعمال کے فلسفے کا جائزہ لینا ہوگا، امن و امان اور دہشت گردی کے نام پر مدارس کا تقدس پامال کیا جارہا ہے ،جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 1 فروری 2016 09:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماء مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کی حکومت دہشت گردی کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے طاقت کے استعمال کے فلسفے کا جائزہ لینا ہوگا۔ امن و امان اور دہشت گردی کے نام پر مدارس کا تقدس پامال کیا جارہا ہے گزشتہ روز اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ کے پی کے کی حکومت کو چارسدہ واقعے بارے پہلے ہی آگاہ کیا تھا تاہم کے پی کے حکومت نے دہشت گردی کے واقعے کو روکنے میں کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر باقاعدہ منظم تنظیمیں موجود ہیں جبکہ مک بھرمیں دہست گردی اور امن و امان کے نام پر مدارس کو نشانہ بنا رہے ہیں روزانہ چھاپے مار کر علماء کو ہراساں کیا جارہا ہے جو کہ آئین کے منافی ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر آج لوگ تحفطات کا اظہار کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

میں نے اسی وقت تحفظات کا اظہار کیا تھ اس وقت میں تنہا ہوچکا تھا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ یہ امتیازی قانون ہے تاہم میڈیا کے زور پر کسی پر منوا نہیں سکتے ہیں ۔ اس کے عالوہ ضرب عضب سمیت دیگر معاملات پر اسی اجلاس میں تحفظات سے آگاہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ مجلس شوریٰ کے اجلاس میں مجموعی طور پر ملک کے امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر قانون سازی کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے سعودی عرب اور ایران کشیدگی دور کرنے کے حکومتی اقدامات کو سراہا۔