اسلام آباد، پی آئی اے نجکاری پرسینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا ہنگامی اجلاس 9 فروری کو طلب، پی آئی اے ، نجکاری کمیشن اور وزارت خزانہ کے حکام کو بریفنگ دینے کی ہدایت، مسلم لیگ ن پی آئی اے کو بیچنا نہیں بلکہ خریدنا چاہتی، بعض حکومتی وزرا پی آئی اے کو خریدنے کے لیے خفیہ میٹنگز کررہے ہیں،پوزیشن جماعتیں نظر رکھیں، چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا

ہفتہ 6 فروری 2016 09:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 6فروری۔2016ء)سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پی آئی اے نجکاری پرسینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا ہنگامی اجلاس نو فروری کو پارلیمنٹ ہاوس میں طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں پی آئی اے ، نجکاری کمیشن اور وزارت خزانہ کے حکام کو قومی ا یئرلائن کی نجکاری سے متعلق بریفنگ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کہا ہے کہ مسلم لیگ نوازپی آئی اے کو بیچنا نہیں بلکہ خریدنا چاہتی۔

بعض حکومتی وزرا پی آئی اے کو خریدنے کے لیے خفیہ میٹنگز کررہے ہیں۔اپوزیشن جماعتیں نظر رکھیں دبئی میں کون کس سے ملاقات کررہا ہے۔ پی آئی اے کو خریدنے والوں کے پیچھے کون کون ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری ہر صورت کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن جماعتیں اس نجکاری کی شدید مخالفت کررہی ہیں۔ حکومت کے بعض مشیر پی آئی اے کو بحال کرنے کی بجائے اسے اونے پونے فروخت کرنے کی رٹ لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم سپریم کورٹ احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہے ہیں۔ شجاعت عظیم کو پی آئی اے کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہورہے۔ وزیراعظم نے شجاعت عظیم کا استعفیٰ مسترد کرکے ثابت کردیا کہ وہ پی آئی اے کو ہر صورت بیچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خلیجی ممالک کو ملکی روٹس فروخت کیے ہیں، دنیا کے کسی بھی ملک میں غیر ملکی ایئرلائنز کے لیے مقامی روٹس نہیں کھولے گئے لیکن پاکستان میں مشیر ہوابازی نے اوپن اسکائی پالیسی متعارف کراکے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے پہلے بحالی کا پروگرام پیش کیا جائے۔ حکومتی مشیر گذشتہ تین سال میں پی آئی اے کو بحالی کا کوئی منصوبہ پیش نہیں کرسکے۔پی آئی اے کی بدحالی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے بھی ایک جوڈیشل کمیشن قائم کیا جانا چاہیئے تاکہ اس کی تحقیقات ہوں کہ پی آئی اے کو کس نے تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے حکومتی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔

مسلم لیگ نون کی پوری توجہ میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین چلانے پرہے۔ اگر نون لیگ اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس چلاسکتی ہے تو قومی ایئر لائن کو کیوں نہیں چلا سکتی۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کراچی میں پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے مالی مفادات کے لیے ملازمین کو قتل کررہی ہے۔ پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ پاکستان پیپلزپارٹی دکھ کی اس گھڑی میں پی آئی اے ملازمین کے ساتھ ہے۔