پختونخوا میں ایک سازش کے تحت تحریک انصاف کو لایا گیا ہے ،مولانا فضل الرحمن،اس کا بنیادی مقصد مذہبی عقائد رکھنے والے پختونوں کی اساس کو کمزور کرنا ہے ،مغربی دنیا اپنے اقتدار کی ترویج کیلئے اس کی حمایت کررہے اس کو حکومت ملی نہیں ہے اور اس بات کا میں خود گواہ ہوں ، جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو اقتدار میں لایا گیا وہ صوبے میں اسلام کی جڑوں کو کمزور کر کے مغربی اقدار کا پروان چاہتے ہیں،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 12 فروری 2016 10:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2016ء)جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پختونخوا میں ایک سازش کے تحت تحریک انصاف کو لایا گیا ہے جن کا بنیادی مقصد مذہبی عقائد رکھنے والے پختونوں کی اساس کو کمزور کرنا ہے مغربی دنیا اپنے اقتدار کی ترویج کیلئے اس کی حمایت کررہی ہے انہوں نے کہاکہ اس کو حکومت ملی نہیں ہے اور اس بات کا میں خود گواہ ہوں کیونکہ جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو اقتدار میں لایا گیا وہ صوبے میں اسلام کی جڑوں کو کمزور کر کے مغربی اقدار کا پروان چاہتے ہیں پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بھتہ خوری اپنے عروج پر ہے سرکاری ملازمین کے بعد تاجروں سے بھتہ لیا جاتا تھا لیکن آج معاشرے کے ہر فرد حتیٰ کہ علماء کو بھی بھتہ خوری کی پرچیاں مل رہی ہیں اسلام کا نام لینے والوں نے گزشتہ کئی سالوں سے صرف لاشیں ہی گرائی ہیں اور اب بھتہ وصول کررہے ہیں ہم میں سے ایسے کچھ لوگوں کو سامنے لایا جارہا ہے جو دنیا کے سامنے اسلام کو ایک پرامن مذہب کے بجائے مکرو ہ شکل میں پیش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف اقتدار میں آئی نہیں بلکہ لائی گئی ہے اور اس کا بنیادی مقصد مذہبی عقائد رکھنے والے پختونوں کی اساس کو کمزور کرنا ہے مغربی دنیا اپنے اقتدار کی ترویج کیلئے اس کی حمایت کررہی ہے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عالمی دنیا کمزور قوتوں کو غلام بنا کر بین الاقوامی اداروں کے ذریعے شریعت ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اس کیلئے مغربی پیرو کار ہر طرف سے اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاست میں اب آزادی کی جنگ لڑنی ہوگی امن کو برپا کرنا ہوگا اور پسماندہ طبقوں کو تحفظ دینا ہوگا ہمیں ایسی پالیسیاں بنانی ہونگی جہاں لوگ اسلام کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق آزادی سے اپنی زندگی گزار سکیں جہاں قتل و غارت گری کے بازار کے بجائے امن کے خواب شرمندہ تعبیر ہوں بھتہ خوری کے بجائے ایک مضبوط معاشی نظام ہو مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بعض مدارس میں امر بالمعروف پڑھایا جاتا ہے لیکن نہی عن آلمنکر کو نہیں لیکن بعض مدارس میں صرف نہیں نہی عن آلمنکر صرف نصاب کا حصہ ہوتا ہے جبکہ وہاں امر بالمعرف نہیں ہوتی ہمیں ان دونوں کو یکجا کرکے ایک نسل تیار کرنی ہوگی۔