سعودی عرب میں 4000 پاکستانی رہائی کے منتظر ، دو وقت کی روٹی بھی نہیں مل رہی،ایسے پاکستانی بھی قید ہیں جو بیمار اور علاج کیلئے پاکستان آئے، واپسی پر ادویات لیکر گئے،ائیرپورٹ پر ادویات مشکوک ہونے کی وجہ سے گرفتار کر لیا گیا، 30 ہزار پاکستانیوں کو سعودی عرب نے غیر قانونی قرار دیکر ڈی پورٹ کر دیا،غیر ملکیوں کیلئے نئے قوانین بعد ہزاروں پاکستانی ملک بدر

پیر 15 فروری 2016 10:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2016ء) سعودی عرب کے قانون کے مطابق کوئی بھی ملازم اپنے کفیل سے جھگڑا کرے یا اپنا حق مانگے تو کفیل اس کو جیل بھیج سکتا ہے اس وقت 4000 پاکستانی سعودی عرب میں اپنی رہائی کے منتظر ہیں جن کی ہالت ایسی ہے کہ انہیں دو وقت کی روٹی بھی نہیں مل رہی دفتر خارجہ کے مطابق ان کی تعداد 1300 اور انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق 4000 ہے ایک رپورٹ کے مطابق 30 ہزار پاکستانیوں کو سعودی عرب نے غیر قانونی قرار دیکر ڈی پورٹ کر دیا اور پاکستانی حکام بالا نے سرجھکائے تسلیم کر لیا سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے لئے نئے قوانین بنانے کے بعد ہزاروں پاکستانیوں کو ملک بدر اور ہزاروں کو جیل میں ڈال دیا اس ظالم قانون کے تحت اقاموں کی تجدید بھی نہیں کی جا سکتی وہ سعودی کمپنیز جن کو ریڈ الرٹس جاری کئے گئے ہیں ان کو اور اس میں کام کرنے والے تمام ورکرز بھی غیر قانونی قرار دے دیئے جائیں گے جن کمپنیز کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے ان کے کفیل ویزہ کی معیاد بڑھانے کیلئے 20 ہزار ریال مانگ رہے ہیں جو کہ غریب ورکرز کیلئے ایک بہت بڑی رقم ہے کفیل گھر بیٹھے نہ دوسروں کی محنت کو نہ صرف ہضم کرنا ہے بلکہ اپنی مرضی سے ورکرز کو تنخواہ دینا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی عرب میں ایسے پاکستانی بھی قید ہیں جو بیمار تھے اور علاج کیلئے پاکستان آئے اور واپسی پر اپنے ساتھ ادویات لے کر گئے اور ان کو ائیرپورٹ پر ادویات مشکوک ہونے کی وجہ سے گرفتار کر لیا اور وہ منشیات کے الزام میں جیلوں مین پڑے ہوئے ہیں۔ سعودی حکام پاکستان وزارت صحت سے تصدیق شدہ ادویات کا لیٹر اور دفتر خارجہ سے تصدیق ہونے کے باوجود ماننے کو تیار نہیں انکا کہنا ہے کہ اگر پاکستان میں موجود سعودی سفارتخانہ اس کی تصدیق نہیں کرتا کہ یہ میڈیسن پاکستان میں ممنوع نہیں ہے اس وقت تک گرفتار پاکستانی کو چھوڑا نہیں جا سکتا بہت سارے پاکستانی منشیات کے الزام میں سعودی جیلون میں پڑے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :