پاک امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری،دونوں ممالک کا معیشت ،سکیورٹی ،دہشت گردی اور دیگر اہم امور پر دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق،امریکہ کا مسئلہ کشمیر سمیت دیرینہ مسائل کے حل کیلئے پاک بھارت مذاکرات کی حمایت کا اعادہ،ایٹمی عدم پھیلاؤ کیلئے پاکستانی کوششوں کی تعریف ،پٹھان کوٹ حملے میں پاکستانی تعاون خوش آئند ہے،امریکہ

جمعرات 3 مارچ 2016 10:25

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3مارچ۔2016ء)پاکستان اور امریکہ نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا اعادہ کرتے ہوئے اس مسئلے سے جڑے تمام فریقین سے کشیدگی کے خاتمے کے لئے ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی پارٹنر شپ کے تحت معیشت ،سکیورٹی ،دہشت گردی اور دیگر اہم امور پر دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ،واشنگٹن میں پاک امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے ،مشترکہ اعلامیہ میں دونوں ممالک نے اس بات پر اعادہ کیا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کے حل کے لئے بامعنی مذاکرات کا انعقاد ضروری ہے ،2 روزہ سٹرٹیجک مذاکرات کی قیادت امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے مشترکہ طور پر کی تھی،مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی غور کیاگیا،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مولانا مسعود اظہر کی حراست سمیت پاکستان کی طرف سے کئے گئے اقدامات قابل ذکر ہیں ،امریکہ میں پٹھان کوٹ حملے میں پاکستان کے تعاون کو خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ دونوں ممالک نے کشمیر سمیت دیرینہ مسائل کے حل کے لئے پاک بھارت مذاکرات پر اتفاق کیا گیا ،اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ ایٹمی عدم پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پاکستان اور امریکہ مل کر کام کریں گے جبکہ امریکہ نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کی جانیوالی کوششوں کو بھی سراہا ہے ،مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے لئے بھی اقدامات اٹھائے گا،اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شدت پسندی کیخلاف اقدامات پر وزیر اعظم نواز شریف کے کردار کی تعریف کی جبکہ افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردار کو بھی اہم قرار دیا ہے ،اعلامیہ میں اس بات کا بھی اعادہ کیاگیا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف ملکر اقدامات کئے جائیں گے اور ان کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں گی ،سرتاج عزیز نے اس بات کا اعادہ کیاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی دہشت گرد تنظیموں جن میں القاعدہ،حقانی نیٹ ورک اور دیگر شامل ہیں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کررہا ہے،مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ پورے خطے کو انتہا پسندی اور دہشت گردی سے لاحق خطرات سے نمٹ کر خطے کو امن ،استحکام اور خوشحالی کا گہوارہ بنایا جائیگا۔