پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی، پیپلز پارٹی کی حکومت مخالف تحریک شروع، ملک بھر میں مظاہرے،حکومت واضح کرے مشرف کی روانگی کسی ڈیل یا کسی دباؤ کا نتیجہ تھا، پیپلزپارٹی مشرف کو باہر بھجوانے کی مذمت کرتی ہے،فرحت اللہ بابر ، جن طاقتوں نے پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوایا ہے کیا وہ موجودہ حکومت کو انٹر پول کے ذریعے انہیں واپس لانے دیں گے؟،مظاہرے سے خطاب ، مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے کر عوام سے غداری کی گئی ، حکومت نے اپنا جدہ بھجوانے کا حساب برابر کیا ہے،نرگس فیض ملک

پیر 21 مارچ 2016 09:19

اسلام آباد،راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21مارچ۔2016ء) سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حکومتی فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومت مخالف تحریک شروع کردی گئی ہے اس سلسلے میں ملک کے بڑے بڑے شہروں میں مظاہرے کئے گئے تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی طرف سے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر فرحت الله بابر نے کہا کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوانے کے حوالے سے حکومت واضح کرے کہ کیا یہ کسی ڈیل یا کسی دباؤ کا نتیجہ تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی پرویز مشرف کو باہر بھجوانے کی مذمت کرتی ہے۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف حکومت کی آشیر باد کے بغیر اس طرح سے ملک سے باہر نہیں جاسکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ہم پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلائیں گے۔

لیکن اس کے باوجود حکومت نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی ہے اس حوالے سے پوری قوم اور پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کبھی بھی کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا صرف ایک بار عدالت میں پیش ہوا ہے۔ پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے سے پیغام یہ گیا ہے کہ ایک فوجی ڈکٹیٹر جب بھی چاہے آئین کو توڑ سکتا ہے ۔ پرویز مشرف کا ملک سے باہر جانا بلکہ اس طرح کا سانحہ ہے جس طرح سے اسامہ بن لادن پوری دنیا کو مطلوب تھا اور وہ پراسرار طور پر 8 سال تک پاکستان میں چھپا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ نہیں چلایا لیکن ہم نے پرویز مشرف کو صدارت سے مستعفی ہونے پر مجبور کیا۔ جن طاقتوں نے پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوایا ہے کیا وہ موجودہ حکومت کو انٹر پول کے ذریعے انہیں واپس لانے دیں گے؟۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے بیرون ملک جاتے ہی سیاسی سرگرمیاں شروع کردی ہیں جبکہ وہ بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے باہر گئے تھے ۔

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ اسلام آباد کی صدر نرگس فیض ملک نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے کر عوام سے غداری کی گئی ہے اس طرح سے موجودہ حکومت نے اپنا جدہ بھجوانے کا حساب برابر کیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے پرویز مشرف کو ریڈ کارپٹ نہیں دیا تھا بلکہ پیپلزپارٹی کی وجہ سے ان کو صدارت کا عہدہ اور وردی اتارنا پڑی تھی۔

اب پاکستان کے عوام نواز شریف کو بھاگنے نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرویز مشرف واپس نہ آئے تو ان کے خالف جو کیس ہین ان کے ذمہ دار نواز شریف ہوں گے۔ نذیر ڈھرکی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے 1973 ء کے آئین کو اصل صورت بحال کیا۔ جنرل پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت کس سودے بازی کے تحت دی گئی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے ۔

احتجاجی مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ خواتین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف قسم کے نعرے درج تھے۔ خواتین ایک زرداری سب پے بھاری ‘ زندہ ہے بی بی زندہ ہے بی بی کے نعرے لگاتیں رہیں۔ دریں اثناء راولپنڈی بے نظیر بھٹو کی جائے شہادت لیاقت باغ اور صدیقی چوک میں میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے حکومت کے خلاف ال الگ احتجاجی مظاہرے کیے اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔

حکومت مخالف مظاہروں کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کے اختلافات بھی کھل کر سامنے آگئے اور وہ دو حصوں میں تقسیم ہوگئی اور ال الگ مظاہرے کیے۔ایک گروپ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے بھائی راجہ عمران اشرف جبکہ دوسرا گروپ بنارس چوہدری اور بابر جدون پر مشتمل تھا۔ علاوہ ازیں پشاور‘ لاہور ‘ کراچی ،حیدر آباد،سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی حکومت کے خلاف اس اقدام کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے ریکارڈ کئے گئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے آئین شکن پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیکرثابت کردیا ہے کہ وہ آمریت اور ڈکٹیٹر کی پیداوار ہیں ، قوم مطالبہ کرتی ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے ۔پیپلز پارٹی نواز حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھر پور احتجا ج کریگی ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مظاہرے سے پیپلز پارٹی کے رہنما راشد ربانی اور ندیم بھٹو نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر شاہدہ رحمانی ،وقار مہدی ،جاوید ناگوری ،سردار خان ،لطیف مغل ،حبیب الدین جندی ،فرید انصاری، منظور عباس و دیگر بھی موجود تھے ۔

تاج حیدر نے کہا کہ نواز شریف نے آمریت کی چھتری میں اپنی سیاست کا آغاز کیا ،پرویز مشرف نے دو مرتبہ آئین توڑا، نواز شریف آمر پرویز مشرف سے ڈیل کرکے بیرون ملک گئے آج نواز شریف نے اس احسان کا بدلہ ادا کردیا اور ایک معاہدے کے تحت پرویز مشرف کو بیرون ملک فرار کرایا گیا ۔انھوں نے کہا کہ جب نواز شریف پر دباؤ آتا ہے تو وہ پارلیمنٹ کی طرف بھاگتے ہیں اور سکھ کے دنوں میں آمریت کی چھتری تلے فیصلے کرتے ہیں ، انھوں نے کہا کہ قومی مطالبہ کرتی ہے کہ نوا ز اور مشرف ڈیل کو سامنے لایا جائے ۔

انھوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ اس صورتحال کا نوٹس لے اور آئین توڑنے والا تو ملک سے فرار ہوگیا اسے دوبارہ گرفتار کرکے پاکستان لایا جائے ۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کمزور سمجھنے والے یہ جان لیں کہ آج ملک میں جمہوریت ہماری وجہ سے ہے ،ہم نے پہلے بھی ملک کے لیے قربانی دی ہے اور آئندہ بھی اپنا لہو دینگے ۔پیپلز پارٹی کے رہنما راشد ربانی نے کہا کہ عدالت نے پیپلز پارٹی کے خلاف کبھی انصاف نہیں کیا ،پرویز مشرف کو ملک سے فرار کرانے کے زمہ دار نواز شریف اور چوہدری نثار ہیں انکے خلاف غدار ی کا مقدمہ درج کیا جائے ۔ندیم بھٹو نے کہا کہ نواز شریف سمجھ لیں کہ آج ان کی حکومت آصف زرداری کی مرہون منت ہے ،مشرف اور نواز آئین شکن ہیں انکے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ۔