منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات،پرویز مشرف کے بلدیاتی نظام کے اختتام پر کونسلر اور ناظمین کو مختلف ڈپارٹمنٹس میں بھرتی کیا گیا

پیر 21 مارچ 2016 09:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21مارچ۔2016ء ) قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی تفتیش اور نگرانی کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آنے لگے ہیں ،کراچی میں 17اور18گریڈ کے افسران وزیر اعلیٰ سندھ اور چیف سیکرٹری کے اختیارات استعمال کرنے لگے ہیں ، سرکاری ملازمتوں پر پابندی کے باوجود سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے بلدیاتی نظام کے اختتام پر سابق یونین کونسل ناظمین اور کونسلرز کو مختلف ڈپارٹمنٹس میں بھرتی کیا گیا ۔

انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق کراچی میں جاری مرحلہ وار آپریشن کے دوران جب منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی تفتیش اور نگرانی کا عمل شروع کیا گیا اور اس دوران مشتبہ افراد کا ریکارڈ چیک کیا گیا تو انکشاف ہو اکہ بیشتر ملازمین سرکاری ملازمین ہیں اور شہر کے مختلف ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز میں تعینات ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایم سی سینٹرل کے لیاقت آباد زون میں بھی اسی طرح کے انکشافات سامنے آئے ہیں جس میں ایک 18گریڈ کا افسر اپنے ہی زون میں مختلف افراد کو 17گریڈ تک میں بھرتی کرتا رہا ہے اور مختلف ملازمین کو ازخود 10سے لے کر 17گریڈ تک ترقیاں بھی دیتا رہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق تفتیش اور نگرانی کے دوران ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ضلع وسطی کے لیاقت آباد زون کے ایڈمن افسراسلم خان کے بارے میں انکشاف ہوا ہے وہ خود 1884میں بطور کلرک بھرتی ہوئے تھے جس کے بعد ان کا عارضی طور پر گریڈ 12میں پرموشن ہوا اور پھر 2003میں گریڈ 15اور اب گریڈ 18میں ایڈمن افسر لیاقت آباد تعینات ہیں تاہم وہ 18گریڈ میں ہوتے ہوئے گریڈ 10سے گریڈ17تک میں مختلف لوگوں کو مختلف ڈپارٹمنٹس میں بھرتی کرتے رہے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے بلدیاتی نظام کے اختتام پر جب یونین کونسلز کے ناظمین اور کونسلرز فارغ ہوگئے تھے تو ان میں سے 23افراد کو اسلم خان نے مختلف گریڈ ز میں بھرتی کیا تھا اور ان کی منظوری کسی بھی متعلقہ اتھارٹی سے نہیں لی تھی ۔اسی طرح اسلم خان نے لیاقت آباد زون کے فہیم مصطفی ، سمرا عبید ، فہیم قائم خانی ،تسلیم بیگ اور ندیم جعفری سمیت درجنوں افراد کو ازخود اتھارٹی بن کر ترقیاں دیدی ہیں ۔

یاد رہے کہ گریڈ17میں براہ راست بھرتی کا اختیار وزیر اعلیٰ سندھ یا پھر چیف سیکرٹری کے پاس ہوتا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد زون کے ایسے تمام افراد کے ریکارڈ کی چھان بین شروع کردی گئی ہے ،ریکارڈ کی چھان بین مکمل ہوتے ہی ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی بھی کی جائیگی ۔