کوئٹہ،ینگ ڈاکٹرزکے مظاہرے پرپولیس کالاٹھی چارج،ہوائی فائرنگ اورشیلنگ،کئی ڈاکٹرزخمی،درجنوں گرفتار، سول اور بی ایم سی میں ڈاکٹروں نے کام چھوڑ دیا ، مریضوں کو شدید مشکلات،تشدد کرنیوالے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کو معطل نہیں کیاجائیگا اس وقت تک ہم احتجاج کرینگے اور آئندہ کا لائحہ عمل جلد طے کرینگے،صدرینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن حفیظ اللہ

جمعہ 8 اپریل 2016 09:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8اپریل۔2016ء)کوئٹہ میں پولیس کا ینگ ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کئی ڈاکٹر زخمی اور درجنوں ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اپنے مطالبات کے حق میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کر نا چا ہتے تھے تاہم پولیس نے ڈاکٹروں کو آگے بڑھنے سے روک دیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے اپنے مطالبات کے حق کے سلسلے میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے اسمبلی کی طرف رواں دواں تھی کہ انسکمب روڈ پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی اورآگے بڑھنے سے روک دیا جس پر ڈاکٹروں نے شدید احتجاج کیا حکومت ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے رویئے کے خلاف نعرہ بازہ کی گئی جس کے بعد پولیس نے ڈاکٹروں کو منتشر کر نے کیلئے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چار ج کی جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے انسکمب روڈ، لیاقت پارک میدان جنگ بن گیا جس کے بعد پولیس نے کئی ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا جبکہ لاٹھی چارج اور فائرنگ سے 3 ڈاکٹر زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا ڈاکٹروں پر تشدد کے بعد سول اور بی ایم سی میں ڈاکٹروں نے کام چھوڑ دیا جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات پیش آئی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر حفیظ اللہ نے کہا ہے کہ حکومت ڈاکٹروں کے مسائل حل کر نے کی بجائے پولیس کے ذریعے تشدد کیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے اور ہم نے پرامن احتجاج کیا لیکن پولیس نے جان بوجھ کر ایسے حالات پید اکر دیئے جس کی وجہ سے حالات کشیدہ ہوگئے انہوں نے کہا ہے کہ جب تک ڈاکٹروں پر تشدد کرنیوالے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کو معطل نہیں کیاجائیگا اس وقت تک ہم احتجاج کرینگے اور آئندہ کا لائحہ عمل جلد طے کرینگے۔