2018تک 10 ہزار میگا واٹ پیداوار سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی،احسن قبال،موجودہ روڈ نیٹ ورک اپ گریڈ اور مغربی روٹ پر مسنگ لنکس کی تعمیر سے گوادر سے شمالی علاقوں کے ذریعے چین کے مغربی حصے تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے مختصر اور محفوظ راستہ بھی میسر ہو گا، بیان

اتوار 17 اپریل 2016 11:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018تک انرجی کے شعبے میں دس ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار سے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے موجودہ روڈ نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے سے خاص کر مغربی روٹ پر مسنگ لنکس کی تعمیر سے گوادر سے پاکستان کے شمالی علاقوں کے ذریعے چین کے مغربی حصے تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے مختصر اور محفوظ راستہ بھی میسر ہو گا۔

احسن اقبال نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور چین اس منصوبے پر تیزی سے کام کر رہے ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں انہوں نے کہا چین پاکستان اس منصوبے کی دونوں ممالک کے لئے افادیت کے ساتھ خطے کے تین ارب افراد کی تقدیر بدلنے کی اہمیت سے آگاہ ہیں چین پاکستان اقتصادی راہداری کا پہلا فیز 2018تک مکمل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

اس مرحلے کی تکمیل سے انرجی کے شعبے میں دس ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار سے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے موجودہ روڈ نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے سے خاص کر مغربی روٹ پر مسنگ لنکس کی تعمیر سے گوادر سے پاکستان کے شمالی علاقوں کے ذریعے چین کے مغربی حصے تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے مختصر اور محفوظ راستہ بھی میسر ہو گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستانی قوم اس منصوبے کی تکمیل کے لئے متحد ہے اور اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ اس تاریخی منصوبے کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی اور عوام کی خوشحالی کو ممکن بنایاجا سکتا ہے۔پاکستان کی سیاسی قیادت، سویلین حکومت اور عسکری ہائی کمان اس منصوبے کی تکمیل کے لئے پر عزم ہیں اور اس کا مظاہرہ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری پر ہونے والی دو کل جماعتی کانفرنسوں کے موقع پر کیا جب سب نے اس عظیم قومی منصوبے کی تکمیل کے لئے اتحاد و اتفاق مظاہر ہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :