سینئرطالبان کمانڈر نے ملااخترمنصورکی ہلاکت کی تصدیق کردی ،غیر ملکی خبر رساں ادارے کا دعویٰ

افغان طالبان امیر ملا اختر منصور پاک افغان بارڈر کے قریب دوران سفر ساتھیوں سمیت امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں، سینئر افغان طالبان کمانڈر ملا عبدالروٴف

پیر 23 مئی 2016 10:02

کابل (نمائندہ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2016ء)سینئرطالبان کمانڈر ملا عبدالروٴف نے افغان طالبان امیر ملااخترمنصورکی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ سینئر افغان طالبان کمانڈر ملا عبدالروٴف نے تصدیق کی ہے کہ افغان طالبان امیر ملا اختر منصور امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ملا عبدالروٴف نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے بارڈر کے قریب ملا اختر منصور اپنے ساتھیوں سمیت گاڑی میں سفر کر رہے تھے جہاں نہیں نشانہ بنایا گیا۔

افغان انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق افغان طالبان سربراہ ملا اختر منصور گزشتہ رات(جمعہ) کو پاکستانی بارڈر کے نزدیک افغان علاقہ شیلا باغ میں ایک گاڑی میں سفر کر رہے تھے،جہاں امریکی ڈرون نے انہیں میزائلوں سے نشانہ بنایاان پر کئی میزائل فائر کیے گئے جس سے گاڑی میں سوار ملا اختر منصوراور انکے قریبی ساتھی جاں بحق ہو گئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں افغان طالبان کے صف اول کے 4کمانڈر بھی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ملا عبدالحق، مولوی شمشیر ، ملا سلیم اللہ خان اور ملا عمر فاروق شامل ہیں۔

ترجمان افغان صدر کے مطابق ڈرون حملہ کیاگیاہے،لیکن ملااخترمنصورکی ہلاکت کی تصدیق نہیں کرسکتے۔دوسری جانب پینٹاگون کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں فضائی کارروائی میں افغان طالبان رہنما ملا اختر منصور کو نشانہ بنانے کی تصدیق کر دی ہے۔ ترجمان پینٹاگون پیٹر کوک کے مطابق ملا اختر منصور افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں رکاوٹ تھے جن پر امریکی فضائی حملہ کیا گیا ہے ،جبکہ حملے کی منظوری صدر براک اوباما نے دی تھی۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملامنصور کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں تاہم اس حوالے سے تصدیق کی جارہی ہے جبکہ حملے میں ملا اختر منصور کا ساتھی مارا گیا ہے۔پاکستانی تجزیہ نگار وں کا کہنا ہے کہ اگر ملا منصور مارا گیا ہے تو یہ افغان طالبان کے لیے بڑا دھچکا ہوگا،ملا منصور کی وہ حیثیت نہیں تھی جو ملا عمر کو حاصل تھی ،پہلے بھی ملامنصور کے مارے جانے کی اطلاعات آتی رہی ہیں ،تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ملامنصور کے مارے جانے کی متضاد اطلاعات ہیں، لیکن حیران کن بات ہے کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ ملا منصور اکیلا سفر کر رہا تھا اور کہیں سے اطلاعات مل رہی ہیں کہ وہ اپنے اہم کمانڈروں کے ساتھ سفر کر رہاتھا ،اور اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ ملامنصور اکیلا تفتان سے سفرکیوں کررہا تھا،جبکہ طالبان شوریٰ ن کی جانب سے ملامنصورکی ہلاکت کی اب تک تصدیق نہیں کی